0
Tuesday 8 Oct 2019 21:09

جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی سازش ناکام، عربی-عبری دہشتگرد ٹیم گرفتار

جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی سازش ناکام، عربی-عبری دہشتگرد ٹیم گرفتار
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلابی گارڈز "سپاہ پاسداران" کے شعبہ انٹیلیجنس کے سربراہ حجت الاسلام حسین طائب نے سپاہِ پاسداران کی "القدس" بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ پر مشتمل چند سالوں سے جاری عربی-عبری سازش کی ناکامی اور اسرائیل و سعودی عرب کیساتھ منسلک 3 دہشتگردوں کے رنگے ہاتھوں گرفتار ہو جانے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی انقلابی گارڈز، سپاہ پاسداران کے شعبہ انٹیلیجنس کے سربراہ حجت الاسلام حسین طائب نے کہا کہ اسلامی انقلاب اور ایرانی قوم کے دشمنوں نے اپنی سازشوں اور پھیلائے گئے فتنوں میں ناکامی کے بعد اسلامی حمہوری نظام حکومت کو ناکام کرنے اور ملک کو دو دھڑوں میں تقسیم کرنے کیلئے ملک کے جنوب مشرقی حصے میں دہشتگردی کا ایک انتہائی خطرناک منصوبہ بنایا تھا جس کو سپاہِ پاسداران کی انٹیلیجنس ایجنسی نے اپنے بھرپور نفوذ کے ذریعے ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے اپنے کسی بھی دوسرے دہشتگردانہ اقدام کی کامیابی سے مایوس ہو کر سپاہِ پاسداران کی چھاؤنیوں کو نشانہ بنانے اور جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق چند سالوں پر محیط اپنی سازش کو ایرانی شہر "کرمان" میں عملی جامہ پہنانا شروع کر دیا تھا۔

حجت الاسلام حسین طائب نے سپاہِ پاسداران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی سازش کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے منصوبہ یہ بنایا گیا تھا کہ عربی و عبری ممالک کیطرف سے کرائے پر لئے گئے دہشتگردوں کی ایک ٹیم، کرمان میں واقع جنرل قاسم سلیمانی کی آبائی امامبارگاہ کے ساتھ منسلک ایک جگہ کو خرید کر، زیر زمین سرنگ کے ذریعے اس امامبارگاہ کے نیچے 300 سے 500 کلوگرام دھماکہ خیز مواد نصب کر دے اور جیسے ہی جنرل قاسم سلیمانی اپنی سالانہ روایات کے مطابق اس امامبارگاہ میں داخل ہوں، امامبارگاہ کو دھماکے سے اڑا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن اس دہشتگردانہ کارروائی کے ذریعے ملک کے اندر مذہبی جنگ کا شعلہ بھڑکانا چاہ رہا تھا لیکن اللہ تعالی کے فضل و کرم کیساتھ وہ کئی سالوں پر محیط اپنی منصوبہ بندی کے باوجود قوم کے سپوتوں کے ہاتھوں پھیلائے گئے انٹیلیجنس کے جال میں پھنس کر بری طرح ناکام ہو گیا۔

سپاہ پاسداران کے شعبہ انٹیلیجنس کے سربراہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایرانی سپاہِ پاسداران کی انٹیلیجنس نے ان دہشتگردوں کو اس وقت سے اپنی نظروں میں رکھا ہوا تھا جب ایران سے ہمسایہ ممالک میں بھاری بھرکم اخراجات پر بین الاقوامی ایجنسیوں کے ذریعے دہشتگردانہ کارروائیوں کی خصوصی ٹریننگ دینے کیلئے لے جایا جا رہا تھا، کہا کہ اس دہشتگرد ٹیم کے اراکین نے اپنی گرفتاری کے بعد اعتراف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ چاہتے تھے کہ منصوبے کے مطابق "ایام فاطمیہؑ" پر انجام پانے والی دہشتگردانہ کارروائی کو "تاسوعا یا عاشوراءِ حسینیؑ" کے دن انجام دیں تاکہ ان خاص ایام میں جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے ملک کے اندرونی حالات اور عوامی رائے عامہ کو برے طریقے سے درہم برہم کر دیا جائے۔

سپاہِ پاسداران کے شعبہ انٹیلیجنس کے سربراہ حجت الاسلام حسین طائب نے کہا کہ اس تمامتر منصوبہ بندی کے باوجود اللہ تعالی کے لطف و کرم کیساتھ سپاہِ پاسداران کے کمانڈر انچیف (جنرل سلامی) کے حکم کے مطابق تاسوعا و عاشوراءِ حسینیؑ سے قبل ہی اس دہشتگرد ٹیم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر کے کئی سالوں پر محیط عربی-عبری سازش کو ناکام بنا دیا گیا۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ دشمن کو اس دہشتگردانہ کارروائی کی کامیابی پر اسقدر یقین تھا کہ خبیث صیہونی رژیم کے وزیر خارجہ نے ایک عرصہ قبل ہی یہ دعوی کر دیا تھا کہ ہم جنرل قاسم سلیمانی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائیں گے لیکن اللہ تعالی کی مدد کے ذریعے حضرت امام زمانہؑ (عج) کے گمنام سپاہیوں نے اس دہشتگردانہ ٹیم کو کامیابی کیساتھ گرفتار کر کے دشمن کی اس خطرناک سازش کو بھی خاک میں ملا دیا۔
خبر کا کوڈ : 820705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش