QR CodeQR Code

سینیٹر کرشنا کماری حج کمیٹی میں شامل

وزارت مذہبی امور کا حج پالیسی 3 سالہ کرنیکا فیصلہ

خزانہ خالی ہے، حج پہ سبسٹڈی نہیں دے سکتے، پیر نور الحق قادری

9 Oct 2019 14:36

سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کمیٹی کو بتایا کہ ملائیشن ماڈل پر حج فنڈز کا قیام زیر غور ہے، ایک سال میں پیسہ تاخیر سے آتا ہے، جس سے سعودی عرب میں انتظامات مہنگے کرنا پڑتے ہیں، وزارت نے فیصلہ کیا ہے کہ 3 سالہ حج پالیسی بنائی جائے، اس سے عمارتوں کے معاہدے سستے اور اچھے ہو سکیں گے۔


اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ حکومت کا خزانہ خالی ہے، اس لئے حج پر سبسڈی نہیں دے سکتے۔ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا، جس میں رواں برس حج کے موقع پر انتظامات اور آئندہ برس حج انتظامات کے حوالے سے امور پر غور کیا گیا۔ سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کمیٹی کو بتایا کہ ملائیشن ماڈل پر حج فنڈز کا قیام زیر غور ہے، ایک سال میں پیسہ تاخیر سے آتا ہے، جس سے سعودی عرب میں انتظامات مہنگے کرنا پڑتے ہیں، وزارت نے فیصلہ کیا ہے کہ 3 سالہ حج پالیسی بنائی جائے، اس سے عمارتوں کے معاہدے سستے اور اچھے ہو سکیں گے۔ اجلاس کے دوران پیر نور الحق قادری نے کہا کہ متواتر حج کرنے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ اس سال حج انتظامات بہترین تھے، حکومت کا خزانہ خالی ہے اس لئے حج پر سبسڈی نہیں دے سکتے۔ کمیٹی نے حج 2019 کے انتظامات پر سینیٹر حافظ عبدالکریم کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، سینیٹر منظور احمد اور سینیٹر کرشنا کماری بھی ذیلی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔


خبر کا کوڈ: 821047

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/821047/وزارت-مذہبی-امور-کا-حج-پالیسی-3-سالہ-کرنیکا-فیصلہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org