QR CodeQR Code

بلوچستان میں 40 ہزار روپے میں راتوں رات پاسپورٹ بن جاتا ہے، سینٹ قائمہ کمیٹی میں انکشاف

9 Oct 2019 17:36

وزرات داخلہ حکام کی عدم شرکت پر کمیٹی ارکان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جن لوگوں نے درخواست دی ہے، انکا شجرہ نسب نادرا چیک کرے۔ کنوینئر کمیٹی نے کہاکہ اگر بیرون ملک پاکستانی اوریجن کارڈ کے لئے درخواست دے تو اسکا ریکارڈ چیک کرلیں۔


اسلام ٹائمز۔ موسم گرما کی تعطیلات میں سکول فیس وصولی کا معاملہ سینیٹ کمیٹیز کی سفارشات پر عملدر آمد کی خصوصی کمیٹی میں پہنچ گیا، کمیٹی نے سکولز فیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ابتک عملدارآمد کی تفصیلی رپورٹ مانگ لی۔ سینیٹر دلاور خان کی زیر صدارت سینیٹ کمیٹیز کی سفارشات پر عملدرآمد کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں افغان پاسپورٹ پر یورپ میں مقیم پاکستانیوں کے لئے نادرا شناختی کارڈ کے اجراء کا معاملہ زیر غور آیا۔ نادرا حکام نے بتایاکہ بیشتر پاکستانی افغان پاسپورٹ پر جرمنی میں سیاسی پناہ لی گئی ہے، جن لوگوں نے اوریجن کارڈ کے لئے درخواست دی ہے،ا نکا معاملہ وزرات داخلہ کو بھیجا ہے۔

وزرات داخلہ حکام کی عدم شرکت پر کمیٹی ارکان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جن لوگوں نے درخواست دی ہے، انکا شجرہ نسب نادرا چیک کرے۔ کنوینئر کمیٹی نے کہاکہ اگر بیرون ملک پاکستانی اوریجن کارڈ کے لئے درخواست دے تو اسکا ریکارڈ چیک کرلیں۔ وزرات خارجہ حکام نے افغان پاسپورٹ پر پاکستانیوں کی سیاسی پناہ لینے والوں کا قومی شناختی کارڈ دینے کی مخالفت کر دی۔ سینیٹر نصیب اللہ نے کہاکہ بلوچستان میں 40ہزار روپے میں راتوں رات پاسپورٹ بن جاتا ہے، نادرا چمن کے نوجوان کو شناختی کارڈ نہیں دے رہا لیکن افغانیوں کو پاسپورٹ جاری ہو رہے ہیں۔ سینیٹر نصیب اللہ خان نے کہاکہ اس معاملے کو انسانی ہمدردی کے نقطہ نظر سے دیکھا جائے۔

سینیٹر دلاور خان نے کہاکہ اگر اوریجن کارڈ کے درخواست گزار کی فیملی ٹری نادرا میں ہو اور اسکا کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں تو کارڈ ایشو کیا جائے۔ سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے کہاکہ لوگوں نے خراب معاشی صورتحال کی وجہ سے افغان شہریت لی۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ یہ تو پاکستانی شناختی کارڈ کا مذاق ہے، جب چاہیں چھوڑ دیں، جب چاہیں واپس لے لیں۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو طلب کرتے ہوئے معاملہ اگلے اجلاس تک مؤخر کردیا۔ اجلاس میں قبائلی اضلاع میں پینشنرز کو درپیش مسائل کا معاملہ زیر غور آیا۔ حکام وزارت سیفران نے کہاکہ فاٹا انضمام کے بعد قبائلی اضلاع کے تمام معاملات صوبائی حکومت دیکھتی ہے، کچھ پنشنرز سے ریکوری لینی ہے۔ حکام سیفران نے کہاکہ 476 ملازمین نے 60 سالہ ملازمت کے برعکس زیادہ ملازمت کی۔

سینیٹر ولید اقبال نے کہاکہ کیا یہ چاہتے ہیں کہ ریکوری نہ کی جائے اور رقم انکو معاف کی جائے؟۔ حکام وزارت نے کہا کہ اگر حکومت معاف کرناچاہے تو کرسکتی ہے۔ کنویئنر کمیٹی نے کہاکہ کیا کے پی حکومت سے کوئی آیا ہے؟۔ وزیر مملکت نے کہاکہ قبائلی اضلاع کے پنشرز کا معاملہ صوبائی ہے۔ کمیٹی نے معاملے اگلے اجلاس میں وزیر سیفران اور کے پی حکومت کو طلب کرلیا۔ موسم گرما کی تعطیلات میں سکول فیس وصولی کا معاملہ ایوان بالاء پہنچ گیا۔ اجلاس میں گرمیوں کی چھٹیوں میں سکول فیس وصولی کا معاملہ زیرغور آیا۔ سینیٹر منظور کاکڑ نے کہاکہ بلوچستان اور کراچی سے والدین پوچھتے ہیں کیا پرائیوٹ سکولز تعلیم ڈپارٹمنٹ سے مبرا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے تب بھی تین ماہ چھٹیوں کی فیس لی جاتی ہے۔ چیئرمین پیرا نے کہاکہ پیمرا صرف اسلام آباد کے سکولوں کو ریگولرلی ورٹ کرتی ہے۔

سپریم کورٹ کا دسمبر 2018ء میں فیصلہ آیا کہ فروری تک وصول شدہ فیس کا 50 فیصد واپس کریں۔ چیئرمین پیرا نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ صرف 2018ء کے گرمیوں کی چھٹیوں فیس واپسی کے لئے ہے۔ چیئرمین پیرا نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق 2018ء کے بعد فیس میں 20فیصد کمی کی جائے۔ سینیٹر منظور کاکڑ نے استفسار کیا کہ تین ماہ جب سکول کے اخراجات نہیں ہوتے تو فیس کیوں لی جاتی ہے۔ سیکرٹری کمیٹی نے کہاکہ اگر20 فیصد کمی ہوئی تو میری بیٹی کی فیس میں 4ہزار اضافہ کیسے ہوا؟ سینیٹر منظور کاکڑ نے چیئرمین پیرا سے مکالمہ کیا کہ ایسا لگ رہا ہے،جیسے کے پرائیوٹ سکولز کے نمائندے کے طور پر آپ وکالت کررہے ہیں۔

چیئرمین پیرا نے کہاکہ میں پرائیویٹ سکولز کی نمائندگی نہیں کررہا۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ پرائیوٹ سکولز نے گرمی کی چھٹیوں میں ملازمین کو تنخواہیں دینی ہوتی ہے، پرائیویٹ سکولز میں تلاوت اور قومی ترانہ ختم کردیا گیا۔ علی محمد خان نے کہاکہ پیرا پرائیویٹ سکولز سے پوچھے کہ صبح قرآن کی تلاوت اور قومی ترانہ کیا نہیں بجایا جاتا ہے، اگر سکولز میں قران، قائداعظم اور علامہ اقبال بارے نہیں بتایا جائے تو وہ منشیات کے طرف راغب ہونگے۔ کمیٹی نے سکولز فیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ابتک عملدارآمد کی تفصیلی رپورٹ مانگ لی۔


خبر کا کوڈ: 821083

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/821083/بلوچستان-میں-40-ہزار-روپے-راتوں-رات-پاسپورٹ-بن-جاتا-ہے-سینٹ-قائمہ-کمیٹی-انکشاف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org