QR CodeQR Code

عدالتیں آزاد ہیں جو بھی فیصلہ ہوا منظور ہوگا، قاسم سوری

10 Oct 2019 12:00

سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کی الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل کردیا تھا اور حکم دیا کہ درخواست پر فیصلے تک ضمنی انتخاب نہ کرایا جائے۔ فیصلے کے بعد قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر دوبارہ بحال ہوگئے تھے۔


اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں میرا کیس ہے اللہ سے امید ہے ، عدالتیں آزاد ہیں جو بھی فیصلہ ہوگا منظور ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عوام نے مجھ پر2018ء کے الیکشن میں اعتماد کیا، نادرا رپورٹ میں 52 ہزار ووٹ پر انگوٹھوں کے نشان واضح نہیں، میرے کل ووٹ 25 ہزار 900 ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں میرا کیس ہے اللہ سے امید ہے، عدالتیں آزاد ہیں جو بھی فیصلہ ہوگا منظور ہوگا۔ قاسم سوری نے مزید کہا چین کی مدد سے سولر سے چلنے والے ٹیوب ویل لگائے گئے، قومی اسمبلی کا پہلا ایم این اے ہوں جس کو یہ ذمہ داری ملی، بطور ڈپٹی اسپیکر بہت ذمہ داری ہے جب موقع ملتا ہے یہاں آتا ہوں۔

مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چندے کی پرچیوں پر ناموس رسالت لکھا ہے، لوگوں کو بہکا کر چندہ لیا جارہا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین ہمارے دیرینہ ساتھی ہیں، جہانگیر ترین کو جو بھی ٹاسک ملتا ہے پورا کرتے ہیں، کوشش ہے کوئٹہ میں شوکت خانم اسپتال بنے۔ یاد رہے سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کی الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل کردیا تھا اور حکم دیا کہ درخواست پر فیصلے تک ضمنی انتخاب نہ کرایا جائے۔ فیصلے کے بعد قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر دوبارہ بحال ہوگئے تھے۔ واضح رہے  الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔
 


خبر کا کوڈ: 821223

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/821223/عدالتیں-ا-زاد-ہیں-جو-بھی-فیصلہ-ہوا-منظور-ہوگا-قاسم-سوری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org