0
Thursday 10 Oct 2019 23:50

کوئٹہ میں ایگل فورس کے اہلکاروں کا شہری پر تشدد

کوئٹہ میں ایگل فورس کے اہلکاروں کا شہری پر تشدد
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایگل فورس کے اہلکاروں نے شہری کو کئی گھنٹے حبس بےجا میں رکھ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ شہری نے اعلٰی حکام سے واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثرہ شہری حامی محمد ابراہیم نے میڈیا کو بتایا کہ منگل 8 اکتوبر کو شام 4 بجے عبدالستار روڈ پر اپنے دوست کے ہمراہ جیلوری مارکیٹ کے قریب سے گزر رہا تھا۔ وہاں موجود ایگل فورس کے اہلکاروں نے ہمیں روک کر بدکلامی کی، اور نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے دھکے دینا شروع کر دیا۔ حاجی محمد ابراہیم کے مطابق اہلکار مجھے تھانہ سٹی لے گئے اور تھانے میں داخل ہوتے ہی ایگل فورس کے اہلکار مجھ پر حملہ آور ہوگئے اور مجھے  تشدد کا نشانہ بنایا، جبکہ سٹی تھانہ کے اہلکار یہ سب کچھ دیکھ رہے تھے، کسی نے انہیں روکا تک نہیں۔

اس کے بعد تھانہ سٹی کے ڈیوٹی آفیسر سب انسپیکٹر شکیل نے مجھے حوالات میں بند کر دیا، کافی دیر تک لاک اپ میں رکھنے کے بعد وہ مجھے ایک دوسرے کمرے میں لے گئے، جہاں پانچ گھنٹے تک بٹھائے رکھا جہاں مجھ سے زبردستی معافی نامہ لکھوانے کی کوشش کی۔ متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ واقعہ سے متعلق ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ، پولیس کے اعلٰی حکام اور وزیر داخلہ ضیاء لانگو کو بھی آگاہ کیا گیا مگر اس کے باوجود ایگل فورس کے اہلکاروں کے خلاف اب تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ذمہ دار شہری ہوں۔ لہٰذا آئی جی پولیس، وزیراعلٰی بلوچستان سمیت دیگر اعلٰی حکام سے مطالبہ ہے کہ وہ ایگل فورس کے ان اہلکاروں اور ان کی ناجائز طرف داری کرنے پر تھانہ سٹی کے سب انسپکٹر شکیل کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ دوسری جانب پولیس حکام کا موقف ہے کہ مذکورہ شہری کو عبدالستار روڈ پر پر ون وے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے روکا گیا تھا۔
 
خبر کا کوڈ : 821343
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش