QR CodeQR Code

کوہستان میں 23 اسکول 15سال سے بند، بچیاں تعلیم سے محروم

11 Oct 2019 16:48

صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کا یہ حال ہے کہ ضلع کوہستان کی مجموعی آبادی ڈیڑھ لاکھ کے قریب ہے، جہاں خواتین کے 278 سکولز ہیں، جبکہ پورے ضلع میں طالبات کا صرف ایک ہائی اسکول قائم ہے، ضلع بھر میں کوئی ہائیر سکینڈری سکول موجود ہے نہ ہی کوئی گرلز ڈگری کالج ہے۔


اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان کی تحصیل کندیا سے تعلق رکھنے والی 8 سالہ رضیہ آنکھوں میں بہتر مستقبل کے خواب سجائے تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے، لیکن پہاڑوں کے دامن میں پلنے والی علم کی اس ننھی متوالی کے علاقے میں درسگاہ نہیں اور اس کا خواب ادھورا ہے۔ رضیہ کے علاقے میں گذشتہ دھائیوں میں درسگاہوں کی تعمیر تو ہوئی، لیکن پھر مڑ کر کسی نے نہیں دیکھا۔ اس تحصیل میں مجموعی طور پر طالبات کے 23 سرکاری اسکولز ہیں جو گذشتہ 15 سالوں سے بند پڑے ہیں جس سے رضیہ جیسی سیکڑوں بچیاں تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔ صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کا یہ حال ہے کہ ضلع کوہستان کی مجموعی آبادی ڈیڑھ لاکھ کے قریب ہے جہاں خواتین کے 278 سکولز ہیں، جبکہ پورے ضلع میں طالبات کا صرف ایک ہائی اسکول قائم ہے، ضلع بھر میں کوئی ہائیر سکینڈری سکول موجود ہے نہ ہی کوئی گرلز ڈگری کالج ہے۔ تنظیم الف اعلان سے وابستہ ریجنل کمپین آرگنائزر حفیظ الرحمٰن جن کا تعلق کوہستان سے ہے نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحصیل کندیا میں 2005ء کے زلزے اور 2010ء کے سیلاب نے ان اسکولوں کو تباہ کیا۔


خبر کا کوڈ: 821461

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/821461/کوہستان-میں-23-اسکول-15سال-سے-بند-بچیاں-تعلیم-محروم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org