0
Friday 11 Oct 2019 22:57
دھرنا سیاست کی بانی جماعت ہی آزادی مارچ کے اعلان سے کانپ رہی ہے

دھرنے کی حمایت نہ کرنیوالی سیاسی جماعتیں نقصان میں رہیں گی، اعجاز ہاشمی

دھرنے کی حمایت نہ کرنیوالی سیاسی جماعتیں نقصان میں رہیں گی، اعجاز ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ دھرنا سیاست کا آغاز کرنیوالی حکومت کے آزادی مارچ کے اعلان سے ہی ہاتھ پاوں کانپ رہے ہیں۔ حکومت، ریاستی مشینری اور کچھ جانبدار میڈیا ہاوس مولانا فضل الرحمن کے مارچ کیخلاف پروپیگنڈہ میں مصروف ہیں۔ جو حکمرانوں کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ ابھی مارچ شروع نہیں ہوا اور حکومت کی یہ حالت ہوگئی ہے کہ منفی پروپیگنڈا اور غلیظ قسم کی سوشل میڈیا مہم شروع کر دی گئی ہے، جو دراصل برسر اقتدار ٹولے کی بیہودہ ذہنیت کی عکاس ہے۔ لاہور میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ جمعیت علمائے پاکستان سمیت متحدہ مجلس عمل کی تمام جماعتوں ،مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی بھی آزادی مارچ اوراس کے مطالبات کی حمایت کرتی ہیں۔ جو سیاسی جماعتیں حمایت نہیں کریں گی، نقصان میں رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 27 اکتوبر کو بھارتی افواج نے کشمیر پر قبضہ کیا۔ اس کیخلاف ایم ایم اے احتجاج کر رہی ہے تو اس پر حکومت کو بھی ساتھ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی بیروزگاری کا جو طوفان برپا کیا ہے، اس کے بعد وہ اپنی رہی سہی حمایت بھی کھو چکی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ جعلی حکومت کو مزید اقتدار میں برداشت کرنا عوام دشمنی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا کوئی یہاں حمایتی نہیں رہا سوائے مفاد پرست مافیا کے، کاروبار تباہ ہونے اور نوکریاں ختم ہونے سے جن لوگوں کے چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں اور جو بے روزگار ہو گئے ہیں ان سے پوچھیں نئی حکومت کیسی رہی ہے؟۔ اور جن لوگوں نے نیا پاکستان کے نعرے کو ووٹ دئیے تھے وہ اب منہ چھپاتے پھرتے ہیں، خود وزیراعظم کہتے ہیں کہ عوام بے صبرے ہیں جو نئے پاکستان کا مطالبہ کر رہے ہیں حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے عوام کو مایوس کیا ہے اور اب عوام اسے بوجھ سمجھ رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 821515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش