0
Saturday 12 Oct 2019 17:41

بلتستان یونیورسٹی میں تہران یونیورسٹی کی ڈاکٹر وفا یزدان منش کے اعزاز میں تقریب

بلتستان یونیورسٹی میں تہران یونیورسٹی کی ڈاکٹر وفا یزدان منش کے اعزاز میں تقریب
اسلام ٹائمز۔ بلتستان یونیورسٹی انچن کیمپس میں تہران یونیورسٹی کی معروف ادبیہ ڈاکٹر وفا یزداں منش کے اعزاز میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں ویمن ڈگری کالج سکردو کی طالبات کے علاوہ بلتستان یونیورسٹی انچن کیمپس کے طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ اس موقع پر رجسٹرار بلتستان یونیورسٹی وسیم اللہ جان ملک، ٹریژرار شاکر شمیم، فیکلٹی ممبرز بلتستان یونیورسٹی بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وفا یزداں منش نے بلتستان کے ادبی خزانے کی تعریف کی اور اُمید ظاہر کی کہ ان علمی و ادبی ورثوں کو محفوظ کیا جائے گا۔ انہوں نے علماء کی ذہانت کی تعریف کی اور علم میں اُن کی دلچسپی کو سراہا۔ انہوں نے بلتستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سیاحت بہت ہی پرکشش اور سیاحوں کیلئے جنت نظیر ماحول میسر ہے۔ ڈاکٹر وفا یزداں منش نے بلتستان کو پرامن خطہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں۔ یہ پوری دنیا کیلئے مثال ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ویمن ڈگری کالج کی پرنسپل ڈاکٹر عظمیٰ سلیم نے ڈاکٹر وفا یزداں منش کی اُردو زبان کیلئے کی گئی کوششوں اور دلچسپیوں کو قابلِ قدر اور حوصلہ بخش قرار دیا۔

معروف دانشور یوسف حسین آبادی نے اپنے خطاب میں بلتستان کی تاریخ کے اہم گوشے اُجاگر کئے۔ انہوں نے ڈاکٹر وفا یزداں منش کو بلتستان میوزیم آنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ فارسی اور اُردو کا چولی دامن کا ساتھ ہے، کمال کی بات یہ ہے کہ اُردو سے واقف ہونے کیلئے فارسی زبان کا بھی پڑھنا یا عبور حاصل کرنا ضروری ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹریژرار شاکرشمیم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے ادب پر فارسی زبان کے گہرے اثرات ہیں۔ ہمارے قدیم شعراء بھی فارسی زبان میں شاعری کیا کرتے تھے۔ شاکر شمیمؔ نے گلگت بلتستان کے فنِ تعمیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تعمیرات جو کہ آثارِ قدیمہ کی حیثیت سے ہمارا اثاثہ ہیں، وہ بھی فارسی زبان کے اثرات سے مبرّا نہیں ہیں۔ جا بجا نقش و نگار فارسی زبان میں کیا گیا ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہماری ثقافت اور معاشرے میں فارسی زبان کا کس قدر اثر ہے۔ انہوں نے قدیم شعراء کی ایک طویل فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حضرات سب کے سب فارسی زبان کے ماہر تھے۔ انہوں نے اپنی شاعری کو خوبصورت تمثیلوں اور استعارات سے مزین کیا۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر وفا یزداں منش ایران کی مشہور اسکالر ہیں۔ انہوں نے اُردو غزلیات میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔ اپنے مقالہ میں انہوں نے ولی دکنی سے لے کر اقبال تک کے ادبی سفر کا مکمل احاطہ کیا ہے، جبکہ ایک ضخیم کتاب تحریر کی۔ انہوں نے نامور شعراء و شاعرات ن م راشد، مجید امجد، پروین شاکر، ناصر کاظمی سمیت دیگر شاعروں پر چالیس سے زائد مقالہ جات تحریر کئے ہیں۔ ڈاکٹر وفا یزداں منش تہران یونیورسٹی میں تدریسی خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ دائرہ معارف، دانش نامہ، جہانِ اسلام میں اُردو ادب کی نگراں ہیں۔ انہوں نے اُردو زبان میں کئی افسانے لکھے ہیں جو مختلف رسالوں اور مجلوں کی زینت بنے ہیں۔ ڈاکٹر وفا اُردو زبان پر بھی مکمل عبور رکھتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 821678
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش