0
Saturday 12 Oct 2019 18:10

قبائلی اضلاع کیلئے مختص ترقیاتی فنڈز کا ایک فیصد بھی خرچ نہ ہو پایا

قبائلی اضلاع کیلئے مختص ترقیاتی فنڈز کا ایک فیصد بھی خرچ نہ ہو پایا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران صوبہ میں ضم شدہ قبائلی اضلاع کیلئے مختص ترقیاتی فنڈز کا صرف 0.11 فیصد حصہ ہی ان اضلاع میں استعمال کر پائی۔ خیبر پختونخوا حکومت نے جاری مالی سال 20- 2019ء کے لیے 7 قبائلی اضلاع اور فرنٹیئر ریجن علاقوں میں ترقیاتی کاموں کیلئے 83 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے تھے، تاہم پہلی سہ ماہی کے اختتام پر ترقیاتی بجٹ کا حجم بڑھا کر 95 ارب روپے کر دیا گیا ہے جس میں سے 23 ارب 56 کروڑ کے فنڈز جاری کئے گئے اور اخراجات 11 کروڑ 23 لاکھ تک محدود رہے۔ صوبائی حکومت کے ریکارڈ کے مطابق زراعت کے شعبہ میں 66 لاکھ، عمارات پر ایک کروڑ 16 لاکھ، فراہمی و نکاسی آب ایک کروڑ 76 لاکھ، ابتدائی و ثانوی تعلیم 57 لاکھ، صحت 2 کروڑ 76 لاکھ، داخلہ ایک لاکھ، اطلاعات 9 لاکھ، ملٹی سیکٹر ڈیویلپمنٹ ایک لاکھ، ریلیف بحالی 2 لاکھ، سڑکوں کے شعبے میں 2 کروڑ 36 لاکھ، سماجی بہبود 7 لاکھ جبکہ شعبہ آب میں ایک کروڑ 76 لاکھ روپے کے اخراجات کئے گئے۔ پہلی سہ ماہی کے دوران 10 سالہ ترقیاتی حکمت عملی، ٹرانسپورٹ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی، مذہبی و اقلیتی امور، بورڈ آف ریونیو، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، فاٹا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی، خوراک، لیبر، قانون و انصاف، معدنیات، بہبود آبادی اور غریب پرور اقدامات کے شعبوں کیلئے فنڈز کا اجراء نہیں کیا جاسکا، جبکہ کھیل و سیاحت، بلدیات، صنعت، شہری ترقی، انرجی اینڈ پاور، ماحولیات، خزانہ،جنگلات اور اعلٰی تعلیم کے شعبوں کیلئے فنڈز جاری ہونے کے باوجود یہ محکمے اخراجات شروع نہ کر سکے۔
خبر کا کوڈ : 821687
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش