0
Sunday 13 Oct 2019 13:42
سعودی عرب میں اضافی فوجی بھیجنے کا معاشی پہلو ہے

سعودی عرب اضافی امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی قیمت ادا کرے گا، امریکی صدر

سعودی عرب اضافی امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی قیمت ادا کرے گا، امریکی صدر
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمیں ملک میں ہزاروں اضافی امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی قیمت ادا کرے گا۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم سعودی عرب کی مدد کے لئے مشرق وسطیٰ میں فوجی اور دیگر ساز و سامان بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ کیا آپ تیار ہیں؟ میری درخواست پر سعودی عرب نےجو کچھ ہم کررہے ہیں ہمیں ہر چیز کی ادائیگی پر اتفاق کیا ہے، یہ پہلی مرتبہ ہے اور ہم اسے سراہتے ہیں، پینٹاگون کی جانب سے امریکی فوجیوں کی نئی تعیناتیوں کے اعلان سے چند روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ سے شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ واشنگٹن دوسرے ممالک میں اور ان کے لئے مزید لڑنا چاہتا ہے۔ 9 اکتوبر کو کئے گئے مختلف ٹوئٹس میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کی موجودگی کا فیصلہ بدترین اور وہ امریکی فوجیوں کی وطن واپسی کے مراحل میں ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے مشرق وسطیٰ میں جنگ اور سیکیورٹی میں 8 کھرب ڈالر خرچ کئے، ہمارے ہزاروں عظیم سپاہی ہلاک ہوئے اور شدید زخمی بھی ہوئے، دوسری جانب لاکھوں افراد بھی ہلاک ہوئے۔ تاہم دو روز قبل انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں اضافی فوجی بھیجنے کا معاشی پہلو ہے۔

ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم سعودی عرب میں مزید فوجی بھیج رہے ہیں، سعودی عرب ایک لحاظ سے بہت اچھا اتحادی ہے کہ وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہوتا ہے اور مشرق وسطیٰ میں ایک بہت اہم ملک ہے، دونوں ممالک کا تعلق بہت اچھا ہے، وہ ہم سے اربوں ڈالر کے مال و اسباب خریدتے ہیں، وہ نہ صرف 110 ارب ڈالر کے فوجی آلات بلکہ لاکھوں ملازمتیں بھی حاصل کرتا ہے۔ 11 اکتوبر کو پینٹاگون نے اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی عرب کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے وہاں ہزاروں اضافی فوجی تعینات کررہے ہیں۔ پینٹاگون سربراہ کے ترجمان جوناتھن ہوف مین نے کہا تھا کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کی درخواست پر سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے سعودی عرب میں اضافی امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔ خیال رہے کہ یہ تعیناتیاں 14 ستمبر کو سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کے بعد کی گئی ہیں، جس کا الزام واشنگٹن اور ریاض ایران پر عائد کرتے ہیں جبکہ اس حملے کی ذمہ داری یمن کی مقاومتی تحریک انصاراللہ نے قبول کی تھی اور اس کارروائی کی پوری ویڈیو بھی جاری کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 821798
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش