0
Tuesday 15 Oct 2019 10:41

مولانا فضل الرحمٰن مذہب کے نام پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، اسد نقوی

مولانا فضل الرحمٰن مذہب کے نام پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، اسد نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات اور فوکل پرسن برائے بین المذاہب ہم آہنگی حکومت پنجاب اسد عباس نقوی نے لاہور پریس کلب میں دیگر مکاتب فکر کے علماء کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ میں متشدد گروہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے، وہ مذہب کے نام پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا معاملہ صرف کرسی ہے، ان کے قول و فعل میں ہمیشہ ہی تضاد رہا ہے۔ انہوں نے کہا احتجاج سب کا حق ہے لیکن مذہب کارڈ کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا کشمیر کمیٹی کے چیئرمین تھے لیکن انہوں نے کشمیر کی آزادی کیلئے کچھ نہیں کیا۔

اسد عباس نقوی کا کہنا تھا مولانا احتجاجی مارچ کر کے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، ملک میں اس وقت مذہبی ہم آہنگی فروغ پا رہی ہے، لیکن آزادی مارچ سے اس قومی و مذہبی آہنگی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان مذاکرات کی میز پر آئیں اور اپنے مسائل بتائیں، کشمیر کاز کو نقصان پہنچا کر بھارت کو فائدہ نہ پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا نے جس ڈنڈا فورس کو تیار کیا ہے اس کے مقاصد بھی بتائے جائیں، کیا اسلام آباد میں توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ کا کوئی منصوبہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ ڈنڈا فورس کے قیام سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے جس سے نظر آ رہا ہے کہ مولانا تصادم کی جانب جانا چاہ رہے ہیں۔ فوکل پرسن حکومت پنجاب اس سے قبل بھی کہہ چکے ہیں کہ مولانا فضل الرحمٰن جن جماعتوں پر انحصار کرکے اسلام آباد لاک ڈاؤن کرنا چاہتے ہیں وہ درحقیقت مولانا کو دھکیل کر اسلام آباد لانا چاہتی ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 822063
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش