QR CodeQR Code

مرغیاں بانٹنے سے کچھ نہیں ہوتا حکومت پہلے عوام کو بنیادی سہولتیں دے، پشاور ہائیکورٹ

15 Oct 2019 21:56

ایڈوکیٹ جنرل کے پی شمائل احمد بٹ نے عدالت کو بتایا کہ نہروں کی صفائی اور آلودگی سے پاک رکھنے کیلئے کئی ارب روپے درکار ہیں، محکمہ خزانہ اس پر کام کر رہا ہے، فنڈ ملیں گے تو اس پر کام شروع کر دیا جائیگا، جس پر جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ حکومت کی کچھ ترجیحات ہونی چاہیئں، لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں، حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس قیصر رشید نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ مرغیاں بانٹنے سے کچھ نہیں ہوتا حکومت پہلے عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرے۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس نعیم انور پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے نہری پانی گندہ کرنے اور آلوگی پھیلانے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ محکمہ انہار کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ نہروں کی صفائی اور آلودگی سے بچانے کیلئے پی سی ون تیار کر لیا ہے۔ اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شمائل احمد بٹ نے عدالت کو بتایا کہ نہروں کی صفائی اور آلودگی سے پاک رکھنے کیلئے کئی ارب روپے درکار ہیں، محکمہ خزانہ اس پر کام کر رہا ہے، فنڈ ملیں گے تو اس پر کام شروع کر دیا جائے گا، جس پر جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ حکومت کی کچھ ترجیحات ہونی چاہیئں، لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں، حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ مرغیاں بانٹنے سے کچھ نہیں ہوتا حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرے۔ عدالت نے محکمہ انہار کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔


خبر کا کوڈ: 822250

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/822250/مرغیاں-بانٹنے-سے-کچھ-نہیں-ہوتا-حکومت-پہلے-عوام-کو-بنیادی-سہولتیں-دے-پشاور-ہائیکورٹ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org