0
Wednesday 16 Oct 2019 08:04

شامی فوج اور کُرد ملیشیا کے درمیان معاہدے کے باوجود فوجی کارروائیاں جاری رکھیں گے، ترکی

شامی فوج اور کُرد ملیشیا کے درمیان معاہدے کے باوجود فوجی کارروائیاں جاری رکھیں گے، ترکی
اسلام ٹائمز۔ ترک حکام نے شمالی شام میں جاری آپریشن بہار امن (پیس اسپرنگ) جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ترک صدر کے ترجمان نے شامی فوج اور کُرد ملیشیا کے درمیان ہونے والے معاہدے کو غلیظ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف ترکی کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ ترجمان ترک صدر کا کہنا ہے کہ دنیا چاہے ہماری کوششوں کو نظرانداز کرے اور ہمارا ساتھ نہ دے، لیکن ہم پی کے کے (ترکی میں سرگرم کُرد گروپ) اور داعش سمیت تمام دہشت گردوں کے خلاف لڑائی جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ ترکی کی جانب سے شام کے شمالی علاقے میں فوجی آپریشن کیا جارہا ہے، ترکی کے بقول جس کا مقصد وہاں سے شامی کرد ملیشیا کو پیچھے دھکیل کر اپنی سرحد کو محفوظ بنانا ہے۔ مبصرین کے مطابق ترکی اپنی سرحد سے متصل شامی علاقے کو محفوظ بنا کر ترکی میں موجود کم و بیش 20 لاکھ شامی مہاجرین کو بھی وہاں ٹھہرانا چاہتا ہے۔ اس علاقے میں موجود شامی کرد ملیشیا (وائے پی جی) جسے امریکی حمایت بھی حاصل رہی ہے، کو انقرہ دہشت گرد گروہ قرار دیتا ہے اور اسے ترکی کے علیحدگی پسند اسیر کرد رہنما عبداللہ اوجلان کی سیاسی جماعت کردش ورکرز پارٹی کا عسکری ونگ قرار دیتا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 822275
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش