0
Wednesday 16 Oct 2019 18:33

اسلام پوری کائنات کیلئے امن و آشتی کا پیامبر ہے، وزیر اوقاف پنجاب

اسلام پوری کائنات کیلئے امن و آشتی کا پیامبر ہے، وزیر اوقاف پنجاب
اسلام ٹائمز۔ محکمہ اوقاف و مذہبی امور پنجاب کے زیراہتمام حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری کے 976ویں سالانہ عرس کے موقع پر دربار حضرت داتا گنج بخشؒ میں سیمینار کا انعقاد ہوا۔ وزیر اوقاف پیر سید سعید الحسن نے سیمینار کی صدارت کی جبکہ شرکاء میں خطیب داتا دربار نعت خوان حضرات، سکالرز، دانشور، کالم نگار اور تجزیہ نگاروں نے مقالات و خطبات میں حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری کی زندگی اور روحانیت و تصوف پر گفتگو کی۔ صوبائی وزیر اوقاف پیر سید سعید الحسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ داتا گنج بخش علی ہجویری نے صوفیانہ افکار و تعلیمات کو مکمل طور پر احکامِ شریعت کے نہ صرف تابع قرار دیا بلکہ تصوف کو شریعت کا امین اور نگہبان بنا کر پیش کیا اور یوں برصغیر میں ایک ایسے اسلامی مکتبِ تصوف کی بنیاد رکھی جِس کی بلندیوں پر ہمیشہ شریعت و طریقت کا پرچم لہراتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوفیائے کرام نے روادارانہ فلاحی معاشرے کی بنیاد رکھی، وہ اخوت، بھائی چارے، انسان دوستی، ایثار و محبت جیسے جذبوں سے آراستہ ہے۔ ان کے فکر و عمل کا یہ فیضان پورے خطے کو اسلامی تعلیمات کی روشنی سے منور کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمہ کے فروغ اور انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسے عوامل کی بیخ کنی کیلئے ضروری ہے کہ ہم ان اولیائے کرام کی تعلیمات کو اپنی زندگی کا نصب العین بنا کر ان پر عمل پیرا ہوں۔ صوفیائے کرام امن کے علمبر دار اور انسان دوستی کے امین ہیں۔ ان بزرگان دین کی در گاہیں آج بھی ظاہری و باطنی علوم کے عظیم مراکز کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ان بزرگان دین کی تعلیمات کو اپنا کر ہم دوبارہ دنیا بھر میں اسلام کا پرچم بلند کر سکتے ہیں۔ پُرامن بقائے باہمی کے قیام اور روادارانہ فلاحی معاشرے کے قیام کیلئے صوفیائے کرام کی تعلیمات کی ترویج وقت کی اہم ضرورت اور خدمات مینارہ نور کی حیثیت رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام پوری کائنات کیلئے امن و آشتی کا پیامبر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی امن و آشتی کی تعلیمات کے بارے میں نوجوان نسل کی فکری آبیاری ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ عصر حاضر میں انسانیت کو درپیش مختلف النوع روحانی، فکری اور تہذیبی چیلنجز سے نجات اسوہ حسنہ کی مکمل پیروی میں مضمر ہے اور اس سلسلے میں نوجوان نسل کو اسلام کی مقدس اور پاکیزہ تعلیمات کے بارے میں مکمل آگہی اہم عصری تقاضا ہے تاکہ مستقبل کی راہ کو حاصل کرنے کی صحیح روحانی اور فکری تربیت سے حال اور مستقبل کے مسائل کو احسن طریقے سے حل کیا جائے۔ حضور نبی کریم ؐنے تاریخ انسانی کے تاریک ترین عہد میں علم و آگہی، حکمت و دانش، روحانی اور فکری نجات اور انسانیت کی فلاح وبہبود کے جو چراغ روشن کیے تھے، انسانیت تا بہ ابد اس سے روشن و تاباں رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 822451
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش