0
Saturday 19 Oct 2019 12:29

خیبر پختونخوا، 21 محکموں میں 52 ارب روپے سے زائد کے گھپلے

خیبر پختونخوا، 21 محکموں میں 52 ارب روپے سے زائد کے گھپلے
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے 21 محکموں میں 52 ارب روپے سے زائد کی بے قاعدگیاں اور کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق سال 2016-17ء میں ساڑھے 7 ارب روپے سے زائد کی ہیرا پھیری کی گئی۔ صوبائی محکموں نے غیرقانونی تقریوں، مہنگے داموں خریداری، وصولیوں میں تاخیر اور سرکاری مال غائب کرکے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں 8 ارب، زراعت میں 2 ارب روپے سے زائد کی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ تعلیمی اداروں میں غیرقانونی بھرتیاں ہوئی، غیرمعیاری کتابیں خریداری گئی اور ہاسٹل جنریٹر بھی غائب کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق اسلامیہ کالج پشاور کے کیشئر پر 13 ملین روپے سے زائد کی خرد برد کا الزام ہے۔ آڈٹ جنرل آف پاکستان کے مطابق پبلک سیکٹر انٹرپرائز میں 7 ارب اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ آرگنائزیشن میں 2 ارب روپے سے زائد بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کی مختلف وصولیوں میں 68 کروڑ روپے سے زائد کی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ آڈٹ رپورٹ میں اکاؤنٹس، انتظامی ڈھانچے، ناقص مالیاتی قواعد میں کمزوریوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔ صوبے کے مختلف اداروں سے عدم وصولیوں پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں گذشتہ 6 سال سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے اور بی آر ٹی سمیت متعدد منصوبوں میں کرپشن کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ صوبائی حکومت نے حال ہی میں نئی اینٹی کرپشن پالیسی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت دو سال سے ایک ہی جگہ پر تعینات رہنے والے افسران کے تبادلے کئے جارہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 822877
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش