اسلام ٹائمز۔ سکردو میں سردیاں شروع ہوتے ہی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔ واپڈا پاور ہاوسز بند ہونے سے سکردو شہر میں گزشتہ تیس گھنٹوں سے بجلی ناپید ہے۔ بدترین لوڈشیڈنگ کی وجہ سے معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئے ہیں۔ شہر کو اس وقت 18 میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے جبکہ پیداوار صرف دو میگاواٹ ہے، دو میگاواٹ بجلی بھی صرف وی آئی پیز کیلئے فراہم کی جا رہی ہے جبکہ عام شہری گزشتہ دو دنوں سے بجلی کو ترس رہے ہیں۔ یاد رہے کہ گلگت بلتستان کے وزیر پانی و بجلی حاجی اکبر تابان کا تعلق بھی سکردو سے ہے، شہر میں سردیوں کے موسم میں بجلی کا بدترین بحران ہوتا ہے، نون لیگ کی صوبائی حکومت پانچ سالوں میں بجلی بحران ختم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔