0
Saturday 19 Oct 2019 13:50

سلیکٹرز ملک میں جمہوریت بحال کریں، کراچی کے لوگوں نے خان کو گھر بھیجنے کا فیصلہ دے دیا ہے، بلاول

سلیکٹرز ملک میں جمہوریت بحال کریں، کراچی کے لوگوں نے خان کو گھر بھیجنے کا فیصلہ دے دیا ہے، بلاول
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سلیکٹرز ملک میں جمہوریت بحال کریں، کراچی کے لوگوں نے خان کو گھر بھیجنے کا فیصلہ دے دیا ہے، اپوزیشن جماعتیں بھی خان کے خلاف متحد ہوگئی ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کو اپنے ظلم کا حساب دینا ہوگا، اب گھر جانا ہوگا، پیپلز پارٹی عوام کی طاقت سے سلیکٹڈ حکمرانوں کو اٹھا کر باہر پھینک دے گی، سلیکٹرز کو حکمرانوں کی پشت پناہی چھوڑنا ہوگی، اب ہم خاموش نہیں رہ سکتے، خان کی دھاندلی زدہ حکومت کو بے نقاب کرکے رہیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے، ایسے ہتھکنڈے ماضی میں بھی استعمال کئے گئے، ہم نہ پہلے ڈرے تھے اور نہ آئندہ ڈریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نے کراچی کو دھوکہ دیا ہے اور کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا ہے، میں کراچی کا بیٹا ہوں، کراچی کا حصہ وفاق سے چھین کر رہوں گا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ لاڑکانہ میں پہلے بھی دھاندلی ہوئی اور اب دوبارہ دھاندلی کی گئی، ہم دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے اور اپنی سیٹ واپس لینے کے لئے ہر فورم پر جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزار قائد پر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت سانحہ شہدا کارساز اور سلیکٹڈ حکومت کی ناکامی کے خلاف جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے مرکزی اور صوبائی رہنما، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹر اور پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے رہنما بھی موجود تھے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج جس طرف نظر دوڑائیں ظلم، نا انصافی، استحصال نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ظالم دہشت گرد کون تھے، جنہوں نے دنیا میں پاکستان کا چہرہ مسخ کیا اور بے گناہوں کا خون بہایا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آج کون عوام کی حاکمیت سے انکاری ہے، کس نے اس ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھوا کر معاشی خود مختاری کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر کام بند کردیا گیا اور معیشت ڈوب رہی ہے، اندھے کو  بھی نظر آ رہا ہے کہ کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کیا جائے، سلیکٹڈ لوگ عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے، ملکی تاریخ میں پہلی بار 2018ء میں 3 روز تک انتخابی نتائج نہیں دیئے گئے، سیاسی مخالفین کو جیل میں بھیجا اور نااہل کیا گیا جبکہ کالعدم تنظیموں کو مین اسٹریم میں لاکر انتخاب جتوایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل ضیاء اور مشرف کے دور میں بھی فوج پولنگ اسٹیشن کے اندر تعینات نہیں کی گئی مگر خان کے لئے ایسا کیوں کیا گیا، فوج کو پولنگ اسٹیشن کے اندر کیوں تعینات کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو متنازع بنایا جا رہا ہے، ادارے تحریک انصاف کے نہیں ہیں، ہم سب کے ادارے ہیں، مگر جب ادارے خاص مقاصد کے لیئے استعمال کئے جائیں گے تو یہ متنازع ہوں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم خاموش نہیں رہیں گے، خان کی دھاندلی زدہ حکومت کو بے نقاب کریں گے، سلیکٹرز کو حکمرانوں کی پشت پناہی چھوڑنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ داخلی خارجی اور معاشی محاذ پر ناکام عمران حکومت کا ساتھ دینا ذاتی مفاد ہوسکتا ہے مگر یہ ملکی مفاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان میں اہلیت ہے نہ 20 کروڑ عوام کے مسائل سمجھنے کی صلاحیت ہے، عمران حکومت نے پارلیمنٹ کو تالا لگا دیا ہے، اپنی نااہلی کو چھپانے کے لئے حربے آزمائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 10 ہزار چار سو ارب روپے کا قرض لے کر ماضی کا ریکارڈ توڑ دیا۔ عمران نے کہا تھا کہ خودکشی کروں گا، قرض نہیں لوں گا، جس سے قرض لیا ان کا گورنر اسٹیٹ بینک لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نے کراچی کے لئے جو وعدے کئے وہ پورے  نہیں ہوئے، کراچی کے لئے نوکری، پانی کی فراہمی، غریبوں کے لئے گھروں کے اعلان پر عمل درآمد نہیں ہوا، عمران نے کراچی کو دھوکہ دیا ہے اور کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا ہے، یہ خود بھی کام نہیں کرتے اور کسی کو کام کرنے بھی نہیں دیتے، آپس میں دست و گریباں کرنے کے لئے 239 کا حربہ آزماتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میں کراچی کا بیٹا ہوں کراچی میں پیدا ہوا ہوں۔ میں کراچی کا حصہ وفاق سے چھین کر رہوں گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران کا ہر وعدہ، ہر دعوی جھوٹا نکلا، نوکریاں دے نہیں سکے، الٹا لوگوں کو بے روزگار کیا، لوگوں کے سر سے چھت چھینی جا رہی ہے، اس وقت مزدور، کسان، سرکاری ملازمین، ڈاکٹر اور ملا بھی سڑکوں پر ہیں، کیا یہ وہ نیا پاکستان ہے، جس کے خواب خان نے دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت مسائلستان اور احتجاجستان بن چکا ہے، خطرہ ہے کہ ملک معاشی ناکامی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنے ظلم کا حساب دینا ہوگا، گھر جانا ہوگا، اب ساری حزب اختلاف نے آپ کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ بلاول بھٹو نے شرکا سے عہد لیا کہ کیا آپ عمران خان کو گھر بھیجنے کے لئے میرے ساتھ ہیں تو شرکاء نے ہتھ بلند کرکے بلاول بھٹو سے یکجہتی کا اظہار کیا اور گو نیازی گو کے نعرے لگائے۔ بلاول بھٹو نے تحریک کے آئندہ کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 23 اکتوبر کو تھرپار کر اور 26 اکتوبر کو کشمور جبکہ یکم نومبر سے پنجاب میں انٹری دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹرز سے ہمارا مطالبہ ہے کہ جمہوریت بحال کرو ہم جعلی جمہوریت کو نہیں مانتے۔
خبر کا کوڈ : 822898
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش