0
Tuesday 22 Oct 2019 15:23
یہود و نصاری کی اتحادی مسلم بادشاہت سے مظلوم فلسطینیوں کا گلہ؛

سعودی عرب میں فلسطینی قیدیوں کو دشمن انٹیلیجنس ایجنسیز کے سامنے پیش کرنے کیساتھ ساتھ ٹارچر بھی کیا جاتا ہے، حماس

سعودی عرب میں فلسطینی قیدیوں کو دشمن انٹیلیجنس ایجنسیز کے سامنے پیش کرنے کیساتھ ساتھ ٹارچر بھی کیا جاتا ہے، حماس
اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اہلسنت مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان "سامی ابو زہری" نے عرب نیوز چینل الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں مسلم دنیا کی سرپرستی کا دعوی کرنے والی یہود و نصاری کی اسٹریٹیجک اتحادی سعودی بادشاہت کا نقاب پلٹے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب میں قید ہونے والے فلسطینی شہریوں کو کئی ایک دشمن ممالک کی انٹیلیجنس ایجنسیز کے سامنے پیش کئے جانے کیساتھ ساتھ ٹارچر بھی کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس نے مختلف سعودی حکام اور دوسرے ممالک کیساتھ رابطہ کر کے سعودی عرب میں قید فلسطینی شہریوں کی رہائی کیلئے سرتوڑ کوششیں کی ہیں لیکن تاحال کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حماس سعودی عرب میں قید اپنے آخری قیدی کی آزادی تک اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

حجاز میں انسانی حقوق کیلئے سرگرم تنظیموں کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران وہاں مقیم فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے کئی ایک کارکنوں سمیت دسیوں فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ حماس نے کہا ہے کہ ان قیدیوں کے درمیان حجاز میں حماس کے نمائندے "محمد الخضری" اور ان کے بیٹے بھی شامل ہیں۔ گزشتہ ماہ ستمبر میں حماس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہود و نصاری کی اتحادی سعودی بادشاہت کیطرف سے حجاز میں حماس کے نمائندے محمد الخضری کی گرفتاری حجاز میں مقیم دسیوں فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کیساتھ عمل میں لائی گئی ہے جبکہ محمد الخضری کی عمر 81 سال ہے اور انکی خراب جسمانی حالت اور اعلی علمی مقام کسی طور قید و بند کی صعوبتوں کے لائق نہیں۔

حماس نے مطالبہ کیا تھا کہ محمد الخضری کی خراب صحت کی بناء پر انہیں ماہر ڈاکٹر خصوصا ای این ٹی سپیشلسٹ کے معائنے کی اشد ضرورت ہے جبکہ مسلم کش سعودی بادشاہت انہیں کسی قسم کی طبی سہولت فراہم کرنے نہیں دے رہی۔ حماس کے تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس سفارتی ذرائع اور ثالثی کے ذریعے حجاز میں قید فلسطینی شہریوں کی آزادی کیلئے 5 ماہ سے انتظار میں ہے لیکن تاحال کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوا۔

علاوہ ازیں انسانی حقوق کی تنظیم "میڈیٹیرینین" نے اعلان کیا ہے کہ سعودی بادشاہت نے حجاز میں مقیم دسیوں فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر رکھا ہے جن کی حتمی تعداد کسی کو معلوم نہیں جبکہ کہا یہ جا رہا ہے کہ انکی تعداد 60 سے زیادہ ہے۔ میڈیٹیرین کا کہنا ہے کہ حجاز میں مقیم 11 فلسطینی خاندانوں نے بھی سعودی حکام کیطرف سے اپنے جوان بیٹوں کے اٹھا لئے جانے کی خبر دی ہے جن میں یونیورسٹی طلباء، اساتید اور تاجر بھی شامل ہیں جبکہ انہیں کسی قسم کی فرد جرم عائد کئے بغیر جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 823429
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش