اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان آئندہ برس فروری تک انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لئے مالی معاونت روکنے سے متعلق ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کیلئے پر عزم ہے اور اس معاملے پر حکومت کے مختلف اداروں کے مابین مکمل اتفاق ہے۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران ایف اے ٹی ایف کی ڈیڈ لائن سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مشیر خزانہ نے کہا کہ اس معاملے پر بنیادی طور پر تمام سرکاری ادارے ایک صفحے پر ہیں اور منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لئے مالی معاونت کی روک تھام کے لئے جو فیصلہ ضروری ہوا ہم کریں گے۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ہونے والے اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے 27 تجاویز میں سے صرف 5 پر عملدرآمد کو تسلیم کیا تھا، تاہم اب انہوں نے 22 نکات پر پیش رفت کو تسلیم کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایکشن پلان پر تیزی سے عمل ہورہا ہے اور ہم فروری تک اس پر مکمل عملدرآمد کے لئے پر عزم ہیں۔
انہوں نے اس بات سے اختلاف کیا کہ ایف اے ٹی ایف کے مجوزہ اقدامات نے ملکی معیشت کو مسائل کا شکار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا تعلق معاشی نمو سے نہیں بلکہ انسداد منی لانڈنگ اور دہشت گردی کے لئے مالی معاونت کی روک تھام سے ہے۔ مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے واشنگٹن کا دورہ عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے لئے کیا تھا لیکن اس موقع سے فائدہ اٹھا کر ملکی معیشت کی بحالی کے لئے حکومتی منصوبوں پر دیگر ریاستوں کے وزیر خزانہ اور حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔