0
Wednesday 23 Oct 2019 17:02

نواز شریف کیطرح اثاثے چھپانے کا الزام موجودہ وزیراعظم عمران خان پر بھی ہے، ملک احمد خان

نواز شریف کیطرح اثاثے چھپانے کا الزام موجودہ وزیراعظم عمران خان پر بھی ہے، ملک احمد خان
اسلام ٹائمز۔  مسلم لیگ نون کے رہنما ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ اثاثے چھپانے کا جو الزام نواز شریف پر عائد کر کے انہیں پابند سلاسل کیا گیا ہے وہی الزام موجودہ وزیراعظم عمران خان پر بھی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی فنڈنگ کیس کھول کر دیکھ لیں اگر دونوں رہنماؤں پر ایک جیسے الزامات نہ نکلیں تو مجھے پکڑ لیں۔ حسن اور حسین نواز کے پاکستان واپس آنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیٹی بھی جیل میں ہیں اور وہ خود بھی، اہلیہ کی میت کو کندھا دینے کے لیے بھی وہ جیل سے آئے، خاندان کے جو افراد باہر بیٹھے ہیں اب کیا انہیں بھی سامنے لا کر پھینک دیں؟۔

 نواز شریف کی صحت کی صورت حال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام نئی انتہاؤں کو چھو رہا ہے۔ ملک احمد خان نے کہا کہ نواز شریف کے ذاتی معالج نے متعلقہ حکام کو سابق وزیراعظم کی صحت کی گراوٹ کے متعلق آگاہ کیا مگر ان کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی، میڈیا پر خبریں چلنے کے بعد میاں صاحب کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حسین نواز نے اپنی ٹویٹس میں میاں صاحب کی صحت کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ ان خدشات کی وجہ بھی پاکستان کی تاریخ ہے جس میں قائداعظم محمد علی جناح، لیاقت علی خان اور بے نظیر بھٹو جیسی قدآور شخصیات کی شہادت کی داستانیں ہمارے سامنے موجود ہیں۔ ملک احمد خان نے کہا کہ میاں صاحب کے ساتھ جو کچھ تین مرتبہ ہو چکا ہے، اس کے بعد بطور صاحبزادہ حسین نواز کی جانب سے خدشات کا اظہار غلط نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی سیاسی تاریخ کے سب سے غیر سیاسی لوگوں سے لڑ رہے ہیں،ان لوگوں کی وجہ سے سیاست اس ملک میں جرم اور گالی بن چکی ہے۔ آزادی مارچ میں مسلم لیگ ن کی شرکت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف نے پارٹی کو مولانا فضل الرحمان کے ساتھ چلنے کی ہدایت کی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے فورس تیار کرنے کے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم جتھے تیار کرکے پارلیمان پر حملہ نہیں کریں گے، ہمارا مقصد صرف احتجاج ریکارڈ کرانا ہے، پی ٹی آئی کی طرح کوئی غیر آئینی غیر سیاسی دادگیری نہیں کی جائے گی، شہباز صاحب اس مارچ میں شریک ہوں گے اور اسی مارچ کے دوران امارچ کے بعد کے لائحہ عمل کا اعلان بھی کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 823649
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش