0
Wednesday 23 Oct 2019 19:35

سندھ کابینہ کا وزیراعظم کیطرف سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر اظہار تشویش

سندھ کابینہ کا وزیراعظم کیطرف سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر اظہار تشویش
اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ کابینہ نے وزیراعظم کی طرف سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے، وزیراعظم نے ہر نوے روز میں سی سی آئی کا اجلاس بلانا ہوتا ہے، تاہم ایسا نہ کرنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، صوبائی کابینہ نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے، سندھ کابینہ نے پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کے قانون کو ختم کرنے کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ معاملہ سی سی آئی میں جانا چاہیے تھا، لیکن پی ٹی آئی حکومت نے اسکی خلاف ورزی کی ہے، وزیراعلی سندھ سلیکٹیڈ نہیں بلکہ الیکٹیڈ ہیں۔ صوبائی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو فیصلوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ کابینہ نے ارسا میں وفاق کے نمائندے کی پنجاب سے شامل کرنے سے متعلق سندھ اسمبلی میں منظور کردہ قرارداد کی مکمل حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ وفاقی حکومت کی سندھ کیساتھ زیادتی ہے، وفاق ہر معاملے میں صوبوں کو نظر انداز کر رہا ہے۔

سندھ کابینہ نے چشمہ جہلم لنک کینال پر پاور پلانٹ کی منظوری پر بھی سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں سرکاری ملازمتوں میں خواجہ سراؤں کا آدھا فیصد کوٹہ مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے، اجلاس نے پولیس کو چھوٹے ہتھیاروں (پستول) کی خریداری کی منظوری بھی دی ہے، ان ہتھیاروں کی خریداری کیلئے سیپرا رول میں نرمی کی گئی ہے۔ ایک سوال پر مرتضی وہاب نے کہا کہ احتجاج سب کا حق ہے، جے یو آئی کے احتجاج سے متعلق پیپلز پارٹی کی قیادت واضح کرچکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 823671
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش