0
Thursday 24 Oct 2019 18:02

حسین (ع) کا مؤقف لئے ہوئے ہیں، یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے، مولانا فضل الرحمان

حسین (ع) کا مؤقف لئے ہوئے ہیں، یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم حسین (ع) کا مؤقف لئے ہوئے ہیں، یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے جیل سے اپنے بھائی شہباز شریف کو خط لکھ کر اقرار کیا کہ استعفوں سے متعلق جے یو آئی (ف) کے موقف کی تائید پہلے کرنی چاہیئے تھی لیکن اب آزادی مارچ کی ہر ممکن حمایت جاری رہے گی۔ سکھر میں جامعہ منزل میں مرکزی شوریٰ کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایم آر ڈی کی تحریک میں بھی قیادت کو پابند سلاسل کردیا گیا تھا لیکن تحریک جاری رہی اور آخرکار حکمرانوں کو عوام کی بات مانی پڑی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کا موقف ایک ہی ہے، اس لئے جو جتنا ساتھ دے گا، اتنا بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کی تاریخ میں ردوبدل کی کوئی گنجائش نہیں اور موجودہ حکومت کے پاس حکمرانی کا کوئی حق نہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن نے شکوہ کیا کہ پارلیمانی کمیٹی نے ٹی او آرز تک نہیں بنائے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے بعد الیکشن ٹربیونل نہ جانے کا فیصلہ تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ تھا۔ خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 27 اکتوبر کو حکومت کے خلاف اسلام آباد میں لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا تاہم 27 اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف حکومت کی جانب سے یوم سیاہ منائے جانے کے پیش نظر انہوں نے تاریخ کو تبدیل کرتے ہوئے 31 اکتوبر کو لانگ مارچ کا اعلان کیا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہم ریاستی اداروں سے تصادم نہیں چاہتے لیکن اگر حکومت نے آزادی مارچ میں تشدد کا راستہ اختیار کیا، آج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں بدلہ لینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لئے کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے کہا تھا کہ استعفے سے پہلے کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل جے یو آئی (ف) کی فورس انصار الاسلام کے دستے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن محافظ دستے سے سلامی لیتے نظر آئے تھے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ملیشیا فورس کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ علاوہ ازیں وزارت داخلہ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ملیشیا فورس انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا اور کارروائی کے لئے وفاقی کابینہ سے منظوری بھی لی تھی۔
خبر کا کوڈ : 823816
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش