0
Friday 25 Oct 2019 10:32

نواز شریف کو مختلف مسائل ہیں اور ان کا علاج پاکستان میں ممکن ہے، میڈیکل بورڈ

نواز شریف کو مختلف مسائل ہیں اور ان کا علاج پاکستان میں ممکن ہے، میڈیکل بورڈ
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے علاج و معالجے پر مامور میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے کہاہے کہ سابق وزیراعظم کو مختلف مسائل ہیں اور ان کا علاج پاکستان میں ممکن ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں نوازشریف اورمریم نواز کی چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت جاری ہے جس سلسلے میں سابق وزیراعظم کا علاج کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ ڈاکٹر محمودایاز نے عدالت کے استفسار پر میڈیکل بورڈ بنانے کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا اور عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے، انہیں مختلف مسائل ہیں جن میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی بیماری ہے جب کہ نواز شریف کے گردے بھی خراب ہیں اور دو مرتبہ دل کا آپریشن بھی ہوچکا ہے۔ ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی بیماری کے بارے میں ابھی نہیں بتاسکتے، میڈیکل بورڈ ان کے خون کے نمونوں کا تجزیے کرچکا ہے، نواز شریف کو ڈینگی بخار نہیں، لاہور میں ان کے علاج کی تمام سہولیات موجود ہیں۔

ڈاکٹر محمود ایاز نے عدالت کو مزید بتایا کہ ہم نے ٹیسٹ لیے ہیں نواز شریف کا بون میرو ٹھیک ہے، ان کے خون کے خلیے جلد ٹوٹ پھوٹ رہے ہیں، ان کے پلیٹیلیٹس بہت جلدی گر جاتے ہیں۔ عدالت نے میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے استفسار کیا کہ نواز شریف کی طبی صورت حال کیا ہے، اس پر انہوں نے بتایا کہ بورڈ دن میں تین مرتبہ نواز شریف کا طبی معائنہ کرتا ہے، ان کا گزشتہ دو مہینے میں 5 کلو وزن کم ہوا ہے، ہم نے انہیں سٹیرائیڈز دینے شروع کردیئے ہیں۔ ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو خون گاڑھا کرنے کی ادویات نہیں دے سکتے، انہیں امینوگلوبین کا انجکشن لگا رہے ہیں۔ ڈاکٹر محمود کی بریفنگ کے بعد عدالت نے انہیں میڈیکل بورڈ کے دس ممبران کی رپورٹ ساڑھے 12 بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ واضح رہےکہ کوٹ لکھپت جیل میں قید میاں نوازشریف کی طبعیت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔

نوازشریف کو پلیٹیلیٹس انتہائی کم ہونے کی وجہ سے 3 میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے جب کہ ان کے علاج و معالجے کے لیے ایک ڈاکٹر اسلام آباد اور ایک کراچی سے بلایا گیا۔ سابق وزیراعظم کے طبی معائنے کے لیے 6 رکنی میڈیکل بورڈ بنایا گیا ہے جس کے سربراہ سمز کے پرنسپل پروفیسر محمود ایاز ہیں۔ دیگر ارکان میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔ میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف چوہدری شوگر مل کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جب کہ احتساب عدالت کی جانب سے انہیں العزیزیہ ریفرنس میں7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 823872
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش