0
Saturday 26 Oct 2019 05:51

شناختی کارڈ کی شرط سے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں، چیئرمین ایف بی آر کا اعتراف

شناختی کارڈ کی شرط سے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں، چیئرمین ایف بی آر کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبرزیدی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اعتراف کیا ہے کہ شناختی کارڈ کی شرط سے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں۔ سابق وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی پیش ہوئے۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر نے 1071 ارب روپے کے محصولات کا ہدف مقرر کیا تھا، جن میں سے 963 ارب روپے وصول کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات کی وصولیوں کی شرح میں گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 15.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات کے نتیجے میں مقامی محصولات میں اضافے کی شرح 26 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ پہلی سہ ماہی میں مقامی محصولات کا حجم 519 ارب روپے ہے، گزشتہ سال اسی عرصہ میں 411 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کیے گئے، اسی طرح ان لینڈ ٹیکسوں میں اضافہ کی شرح 11 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ان لینڈ ریونیو کے ضمن میں 292 ارب روپے حاصل کیے گئے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 151 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی شرح میں 67 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، فائلرز کی تعداد میں 8 لاکھ 15 ہزار 502 افراد کا اضافہ ہوا ہے، اس وقت فائلرز کی تعداد 26 لاکھ 5 ہزار 73 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈائریکٹ ٹیکسوں میں اضافہ کی شرح 19 فیصد، سیلز ٹیکس میں اضافہ کی شرح 21 فیصد اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی شرح میں 19 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 

شناختی کارڈ کی شرط سے متعلق ارکان کے سوالات کے جوابات میں شبر زیدی کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ کی شرط کی وجہ سے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں، اس صورتحال میں ٹیکس دینے کی سکت نہیں رہے گی، نرمی برتی جائے، اس مطالبے پر دو راستے ہیں، شناختی کارڈ کی شرط ختم کردیں یا کوئی درمیانی راستہ نکالیں۔ تاہم بعد ازاں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں اور ایف بی آر اپنی پوزیشن پر قائم ہے لہٰذا 50 ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط پر نرمی نہیں برتی جائے گی۔ یاد رہے کہ تاجروں کی جانب سے  حکومت کی معاشی و تجارتی پالیسیوں پر احتجاج کیا جارہا ہے اور خاص طور پر 50 ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 823994
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش