0
Saturday 26 Oct 2019 15:48

واجبات کی عدم ادائیگی، چینی کمپنی نے کراچی سے کچرا اٹھانا بند کردیا

واجبات کی عدم ادائیگی، چینی کمپنی نے کراچی سے کچرا اٹھانا بند کردیا
اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی جانب سے ایک ماہ تک صفائی مہم جاری رہی جس پر 30 کروڑ روپے کے اخرجات کئے گئے لیکن شہر میں صفائی کے کوئی بہتر اثرات مرتب نہ ہوسکے۔ 3 دن سے شہر میں چائینز کمپنی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر ضلع شرقی میں کچرا اٹھانا بھی بند کردیا جب تک واجبات کی ادائیگی نہیں کی جائے گی اس وقت تک کچرا نہیں اٹھایا جائے گا، گلشن اقبال، بہادر آباد،جمشید روڈ، گلستان جوہر، محمودآباد، طارق روڈ سمیت دیگر علاقوں میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگ گئے، گندگی و غلاظت سے تعفن اٹھنے لگا سندھ حکومت کی جانب سے پراسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں کچرا اٹھانا سب سے بڑا مسئلہ بن گیا ہے، 21 ستمبر سے 21 اکتوبر تک ایک ماہ کی صفائی مہم چلائی گئی لیکن اس سے بھی شہر میں کچرا اٹھانے کے امور بہتر نہ ہوسکے، صفائی مہم پر 30 کروڑ روپے کے اخراجات آئے لیکن ڈپٹی کمشنز یہ نہیں بتا سکے کہ اتنی بڑی رقم کہاں خرچ ہوئی اور اس سے شہر میں کس حد تک کچرا اٹھایا گیا۔ شہر میں ایک بڑے مسئلہ نے جنم لے لیا ہے کہ کراچی کے چار اضلاع میں کچرا اٹھانے کی ذمہ داری سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ہے، سالڈ ویسٹ بورڈ نے 4 اضلاع میں کچرا اٹھانے کے امور 2 چینی کمپنیوں کو سونپ دیئے ہیں، چینی کمپنی ملیر اور غربی میں صفائی کے امور دیکھتی ہے جبکہ دوسری کمپنی شرقی اور جنوبی میں کچرا اٹھانے کی ذمہ دار ہے، ایک چائینز کمپنی نے تین دن قبل جنوبی اور شرقی میں کچرا اٹھانے کا کام بند کردیا تھا، اطلاعات کے مطابق کمپنی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر کچرا اٹھانے کا کام بند کیا ہے، جس کی وجہ سے دونوں اضلاع میں صفا ئی کا کام بری طرح متاثر ہوگیا۔

ضلع جنوبی کے عملے نے مزاحمت کرکے کچرا اٹھانے کا کام شروع کردیا لیکن بلدیہ شرقی میں تین دن سے چینی کمپنی کی ہڑتال کی وجہ سے کچرا نہیں اٹھایا جارہا ہے، جس کی وجہ سے بلدیہ شرقی کچرا کنڈی میں تبدیل ہوگیا ہے، گلشن اقبال، گلستان جوہر، ابوالحسن اصفہانی روڈ، محمود آباد، پی ای سی ایچ سوسائٹی، خداداد کالونی، لائینز ایریا سمیت دیگر علاقوں میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں جس کی وجہ سے گندگی و غلاظت کی وجہ سے تعفن اٹھ رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چائینز کمپنی نے سندھ حکومت کو کہا ہے کہ تین ماہ سے واجبات کی ادائیگی نہیں ہوئی، تین ماہ میں 30 کروڑ روپے کے واجبات ہوچکے ہیں، جب تک واجبات کی ادائیگی نہیں کی جائے گی اس وقت تک کچرا نہیں اٹھایا جائے گا۔ وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ سے جب یہ سوال کیا تو انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس ایسی اطلاعات ہے کہ کچرا اٹھانے کا کام بند کردیا گیا ہے، مزید تفصیلات سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ سے حاصل کررہے ہیں، جلد اس مسئلہ کو حل کرلیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 824088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش