0
Sunday 27 Oct 2019 12:59

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، معمولات زندگی درہم برہم

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، معمولات زندگی درہم برہم
اسلام ٹائمز: مقبوضہ کشمیر میں جمعرات کو مسلسل 83ویں روز بھی معمولات زندگی درہم برہم رہے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ دیگر سرگرمیاں ہنوز ٹھپ ہیں۔ ادھر پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب رہا ساتھ ہی ساتھ موبائیل و انٹرنیٹ سہولیات پر پابندی مسلسل جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو مسلسل 83ویں روز بھی شٹرڈاؤن اور پہیہ جام غیر اعلانیہ ہڑتال جاری رہی۔ مقبوضہ کشمیر میں جگہ جگہ ناکہ بندی اور تلاشی کارروائیاں انجام دی جارہی ہیں۔ موبائل سروس اور انٹرنیٹ خدمات کی معطلی سے عوام میں شدید غم و غصے کے ساتھ ساتھ تاجر برادری کو سخت نقصان کا سامنا درپیش ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے اگرچہ تقریباً تین ماہ اسکول کھولنے کا اعلان کیا ہے اور اسکول عملہ کو ڈیوٹی پر آنے پر مجبور کیا ہے لیکن طلاب نے اسکولوں کا مکمل بائیکاٹ کیا ہے۔ عوام کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ کشمیر کے آزادی پسند رہنما اور مین سٹریم جماعتوں کے لیڈران بھی جیلوں میں قید ہیں جن کی رہائی کی کوئی بات نہیں ہورہی ہے۔ ادھر بی جے پی کے جنرل سیکرٹری نے کشمیریوں کو دھمکی دی ہے کہ کشمیر میں ماحول خرانے کرنے والوں کے لئے واحد جگہ جیل ہے اور بھارت کے بہت سارے جیل اس وقت خالی ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 824206
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش