0
Monday 28 Oct 2019 18:19
نئے سعوی عرب کی نئی اور ماڈرن ثقافت

سعودی عرب میں عبایہ میں ملبوس لڑکی کا میلے میں ’ہپ ہاپ‘ ڈانس

سعودی عرب میں عبایہ میں ملبوس لڑکی کا میلے میں ’ہپ ہاپ‘ ڈانس
اسکام ٹائمز۔ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں رواں ماہ 11 اکتوبر سے شروع ہونے والے میوزیکل و ثقافتی میلے ’ریاض سیزن‘ میں جہاں کچھ دن قبل پاکستانی گلوکاروں راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم نے پرفارمنس کرکے مداحوں کے دل جیتے تھے۔ وہیں اسی میلے میں مشرق وسطٰی و مغربی گلوکاروں کی جانب سے بھی شاندار پرفارمنس کرکے شائقین کو محظوظ کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
’ریاض سیزن‘ نامی یہ میلا رواں برس دسمبر کے وسط تک جاری رہے گا اور اس میں متعدد عرب فنکاروں سمیت مغربی ممالک کے فنکاروں کی جانب سے بھی پرفارمنس کئے جانے کا امکان ہے۔ اس میلے کے پروگرامات دیکھنے کے لئے سعودی عرب کے تمام شہروں سے مرد و خواتین سمیت نوجوان نسل بڑی تعداد میں پہنچ رہی ہے اور پہلی بار مرد و خواتین کو ایک ہی جگہ مکمل تفریحی ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔
راحت فتح علی اور عاطف اسلم نے ریاض سیزن میں 25 اکتوبر کو پرفارمنس کی تھی۔

اسی میلے میں گذشتہ روز عبایہ میں ملبوس نوجوان لڑکی کی جانب سے مغربی طرز کے ڈانس کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد تنازع کھڑا ہوگیا اور ڈانس کرنے والی لڑکی کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ عرب نشریاتی ادارے ’صدی‘ کے مطابق ریاض سیزن میں عبایہ میں ملبوس لڑکی کی جانب سے لوگوں کے سامنے ’ہپ ہاپ‘ طرز کا ڈانس کرنے والی لڑکی کو حکام نے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ لڑکی کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی، تاہم پبلک پراسیکیوٹر نے مذکورہ لڑکی کو سعودی عرب کی روایات کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ میلے میں متعدد عرب گلوکارائیں بھی پرفارمنس کر چکی ہیں۔ سیاہ رنگ کے عبایہ میں ملبوس لڑکی کو مختصر ویڈیو میں نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کے سامنے ’ہپ ہاپ‘ ڈانس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں لڑکی کے ڈانس سے محظوظ ہونے والے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں، جبکہ قریب کھڑے افراد کو غور سے ڈانس دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ثقافتی میلے میں کسی لڑکی نے عبایہ میں ہونے کے باوجود سب کے سامنے ڈانس کیا ہو۔ اس سے قبل سعودی عرب میں خواتین کو مردوں کے ساتھ کسی بھی پروگرام میں ایک ساتھ جانے کی اجازت نہیں تھی، تاہم گزشتہ چند برس سے وہاں بڑی تبدیلیاں متعارف کراتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنایا گیا ہے۔ اب جہاں سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت حاصل ہے، وہیں خواتین کسی بھی مرد سربراہ کی اجازت کے بغیر بیرون ملک سفر بھی کر سکتی ہیں۔ اور ہوٹلز میں کسی غیر محرم کے ساتھ ٹہر سکتی ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 824379
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش