اسلام ٹائمز۔ سنیئر صحافی حامد میر و دیگر نے پیمرا کے نوٹس کا تفصیلی جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹاک شوز میں ماہرین اور مہمانوں کا فیصلہ کرنا پیمرا کا اختیار نہیں ہے۔ اس قسم کی پابندیوں کے پیچھے تحریک انصاف کی حکومت ہے۔ گذشتہ روز پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی بھی اینکر دوسرے ٹاک شو میں بطور ’ماہر‘ شریک ہوکر اپنی رائے کا اظہار نہیں کرسکتا۔ اینکر کا کام ’ماڈریٹ‘ کرنا ہوتا ہے۔ ان کو ماڈریٹر کے طور پر ہی کام کرنا چاہیئے۔
پیمرا کے نوٹس پر صحافیوں سمیت سیاستدانوں نے بھی تنقید کی۔ پیر کو سنیئر صحافی حامد میر، عاصمہ شیرازی، محمد مالک، کاشف عباسی، مہر عباسی، اویس توحید، ارشد شریف، عامر متین، رؤف کلاسرا، مظہر عباس اور شاہزیب خانزادہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیمرا کی جانب سے اینکرز اور صحافیوں پر ایک دوسرے کے ٹاک شوز میں جانے پر پابندی من مانی، آمرانہ اور آئین میں شامل آزادی اظہار رائے کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ ٹی وی شوز میں مہمان ماہرین اور تجزیہ کاروں کو ہونا چاہیئے، یہ فیصلہ کرنا پیمرا کے دائرہ کار میں نہیں ہے۔
مشترکہ بیان میں صحافیوں نے کہا ہے کہ ہم ان پابندیوں کا ذمہ دار وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قائم تحریک انصاف کی حکومت کو قرار دیتے ہیں، کیوںکہ آئینی طور پر تمام ریاستی اکائیوں کے بارے میں حکومت جوابدہ ہے۔