0
Monday 28 Oct 2019 21:14

بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کے پیش نظر شہری ساحل پر جانے سے گریز کریں، میئر کراچی

بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کے پیش نظر شہری ساحل پر جانے سے گریز کریں، میئر کراچی
اسلام ٹائمز۔ بحیرہ عرب میں اب تک کا سب سے طاقت ور سمندری طوفان کیار نے کراچی کی ساحلی پٹی کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے، ہاکس بے کے چند علاقے، ابراہیم حیدری اور کیماڑی کے ساحلی علاقے زیر آب آگئے ہیں، میئر کراچی وسیم اختر نے سمندری طوفان کیار کے پیش نظر مختلف محکموں کو الرٹ کردیا، ایمرجنسی بھی نافذ کردی ہے جبکہ کمشنر کراچی نے کراچی میں دفعہ 144 کے دوبارہ نفاذ کے لئے ہوم ڈپارٹمنٹ کو خط لکھ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب میں اب تک کا سب سے طاقتور سمندری طوفان کیار نے کراچی کی ساحلی پٹی کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے، مختلف ساحلی علاقوں کے 300 سو سے زیادہ مکانوں میں پانی داخل ہوگیا، لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی، ہاکس بے روڈ ڈوب گئی ہے، ڈی ایچ اے گالف کلب بھی زیر آب آگیا، سمندری طوفان کی پیش گوئی کردی گئی ہے۔ میئر کراچی وسیم اختر نے سمندری طوفان کی پیش گوئی پر متعلقہ محکموں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ وسیم اختر نے کہا ہے کہ فائر بریگیڈ، میونسپل سروسز، سٹی وارڈنز، ریسکیو اور اسپتالوں میں عملہ حاضر رہے۔ میئر کراچی نے کہا کہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور کے الیکٹرک حفاظتی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہری حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ہورڈنگز بورڈ کے نیچے کھڑے ہونے سے گریز کریں۔ میئر کراچی نے ہدایت کی کہ میونسپل سروسز کا عملہ پانی کی نکاسی کے لئے مشینری کیساتھ تیار رہے۔

میئر کراچی نے کہا ہے کہ سمندری طوفان کے پیش نظر شہری ساحل پر جانے سے گریز کریں اور پہلے سے موجود شہری فوری ہاکس بے خالی کردیں۔ ادھر سمندری طوفان سے ٹھٹھہ کے 51 سے زائد دیہات زیر آب آ گئے ہیں، سجاول کے علاقے شاہ بندر اور جاتی کے کئی دیہات میں پانی داخل ہو چکا، بلوچستان کے علاقے مکران کی مختلف ساحلی آبادیاں بھی زیر آب آگئی ہیں، ساحل کے قریب نمک پلانٹس تباہ ہوگئے۔ حکومت کی جانب سے کیٹی بندر، فش ہاربر سے ماہی گیروں پر لانچیں سمندر میں لے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اورماڑہ، گوادر، پسنی کے ماہی گیروں پر بھی سمندر میں لانچیں لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی  کے مطابق ماہی گیروں کو 30 اکتوبر تک سمندر میں جانے سے روک دیا گیا ہے، طوفان کیار کے پیش نظر ماہی گیر سمندر میں جانے سے گریز کریں۔ کمشنر کراچی نے بتایا کہ کراچی میں سمندری پانی گھروں میں آیا ہے لیکن بڑا نقصان نہیں ہوا، کافی مقامات سے سمندری پانی واپس چلا گیا ہے جبکہ طوفان کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کرنے کی سفارش کردی گئی ہے، طوفان کی وجہ سے نہ صرف سمندر میں نہانے پر پابندی ہے بلکہ فشنگ بوٹس پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹائیڈل کیفیت ہے جو چھ گھنٹوں کے لئے ہوتی ہے پھر واپس ہوجاتی ہے جبکہ سمندری پانی گھروں میں آیا ہے لیکن بڑا نقصان نہیں ہوا۔

افتخار شلوانی نے کہا کہ کافی مقامات جیسے ملیر سے سمندری پانی واپس چلا گیا ہے۔ کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے بتایا کہ محکمہ داخلہ کو سمندر کے اطراف دفعہ 144 لگانے کی درخواست کر دی گئی ہے، سمندری پانی سے مزید علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، لوگوں کو احتیاطی تدابیر کے لئے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ساحلی علاقے سمندری طوفان کیار کے زیر اثر آچکے ہیں، ڈام بندر، اورماڑہ، کنڈ ملیر میں بھی سمندری پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہو چکا ہے، وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو نے پی ڈی ایم اے کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ضیا لانگو نے پیغام جاری کیا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تیار رہیں، ہنگامی صورت میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں، پی ڈی ایم اے کے ضلعی افسران اور اہل کار جائے تعیناتی پر موجود رہیں۔ انہوں نے زیر اثر آنے والے علاقوں میں اشیائے خور و نوش بھی موجود رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔
خبر کا کوڈ : 824412
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش