0
Tuesday 29 Oct 2019 11:16

ایف اے ٹی ایف کے فورم کو اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے سیاست کی نظر نہیں کرنا چاہیے، چین

ایف اے ٹی ایف کے فورم کو اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے سیاست کی نظر نہیں کرنا چاہیے، چین
اسلام ٹائمز۔ چینی وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ ریاستوں کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے فورم کو اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے سیاست کی نظر نہیں کرنا چاہیے۔ چینی وزارت خارجہ میں ایشائی امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل یاؤ وین نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ چین ایف اے ٹی ایف کو کسی ایک ملک کی جانب سے سیاست کی نظر کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں کچھ ممالک پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنا چاہتے ہیں ان کے کچھ سیاسی مفادات ہیں اور چین ان کے خلاف ہے۔ پاکستانی صحافیوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چین نے پاکستان بلیک لسٹ کرنے کی کوششوں کا راستہ روکا، ہم نے بھارت اور امریکا پر واضح کردیا ہے کہ ہم یہ نہیں کرسکتے یہ ایف اے ٹی ایف کے مقصد سے ماورا ہے۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کا مقصد کسی بھی ملک کو دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے لیے حمایت فراہم کرنا تھا، پاکستان موثر طریقے سے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کررہا ہے اورچین دہشت گردوں کے خلاف کارروائی اور نظام کو مضبوط بنانے میں اس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ چینی عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پر دباؤ بڑھانے کے بجائے ایف اے ٹی ایف اراکین کو چاہیے کہ نظام کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کریں۔ یاد رہے کہ اکتوبر میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف اجلاس میں چین کے ساتھ ساتھ ترکی اور ملائیشیا نے بھی پاکستان کی حمایت کی تھی۔ واضح رہے ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معانت کی روک تھام کے لیے بنائی گئی عالمی تنظیم ہے جس نے 18 اکتوبر کو پاکستان کو 4 ماہ کی مہلت دہتے ہوئے پاکستان پر زور دیا تھا کہ فروری 2020 تک ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرے اس وقت تک پاکستان گرے لسٹ میں ہی موجود رہے گا۔ 
خبر کا کوڈ : 824457
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش