QR CodeQR Code

 کشمیر میں بھارتی مظالم کی موجودگی میں مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ اور اسلام آباد جانے کا کوئی جواز نہیں، قربان فاطمہ 

30 Oct 2019 23:41

پی ٹی آئی ملتان کی خاتون رہنما کا کہنا تھا کہ یہ جمہوری تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کو فری ہینڈ دیا اور کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی، ورنہ ہمیں یاد ہے کہ جب عمران خان نے لانگ مارچ اور ڈی چوک پر دھرنا کی کال دی تھی تو تب پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ہر شہر میں روکنے کی کوششیں کی گئیں۔ 


اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف شعبہ خواتین کی سینئر رہنما قربان فاطمہ نے کہا ہے کہ لاہور میں داخل ہوتے ہی مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ آزاد ہوگیا ہے اور لوگ اپنے اپنے گھروں کو واپس چلے گئے ہیں، جو ان کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ قربان فاطمہ نے مزید کہا کہ جو آزادی مارچ لاہور میں مکمل طور پر داخل نہیں ہو سکا، وہ اسلام آباد کیسے پہنچے گا، بلکہ مولانا فضل الرحمن کا پول کھل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوری تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کو فری ہینڈ دیا اور کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی، ورنہ ہمیں یاد ہے کہ جب عمران خان نے لانگ مارچ اور ڈی چوک پر دھرنا کی کال دی تھی تو تب پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ہر شہر میں روکنے کی کوششیں کی گئیں، ہمارے کارکنوں کو پابند سلاسل کیا گیا مجھے اور میرے شوہر میاں فاروق احمد کو گرفتار کرکے ہمارے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور میرے شوہر دیگر کارکنوں کے ہمراہ بہاولپور جیل میں قید رہے۔ قربان فاطمہ نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال اور خاص طور پر کشمیر میں بھارتی مظالم کی موجودگی میں مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ اور اسلام آباد جانے کا کوئی جواز نہیں۔ انشااللہ عمران خان کی حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، یہ ملک پسماندگی سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 824751

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/824751/کشمیر-میں-بھارتی-مظالم-کی-موجودگی-مولانا-فضل-الرحمن-کے-آزادی-مارچ-اور-اسلام-آباد-جانے-کا-کوئی-جواز-نہیں-قربان-فاطمہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org