0
Thursday 31 Oct 2019 20:09
وزیراعظم عمران خان قوم کو بتائیں کہ ٹرین سانحہ کا ذمہ دار کون ہے

سپریم کورٹ ٹرین سانحہ کا ازخود نوٹس لے، وزیر ریلوے ذمہ داری قبول کریں، سراج الحق

سپریم کورٹ ٹرین سانحہ کا ازخود نوٹس لے، وزیر ریلوے ذمہ داری قبول کریں، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ تیزگام ٹرین کے سانحے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے، سپریم کورٹ اس کا از خود نوٹس لے اور غفلت کے مرتکب ہونے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیر ریلوے 75 افراد کے زندہ جل جانے والے اس سانحے کی ذمہ داری قبول کریں، وزیراعظم عمران خان قوم کو بتائیں کہ اس کا ذمہ دار کون ہے، اسلام آباد آج کنٹینروں کا شہر بن گیا ہے، اس پورے منظر نامہ اور شور شرابے میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کی آواز دب گئی ہے، پی ٹی آئی حکومت کی توجہ بھی کشمیریوں کی طرف نہیں ہے، وزیراعظم ایل او سی کی طرف بڑھنے والوں کو غدار کہہ رہے ہیں، اقوام متحدہ میں 27 ستمبر کو تقریر کے بعد سے آج تک وزیراعظم نے کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ اور کشمیر کی آزادی کیلئے کوئی لائحہ عمل نہیں دیا ہے، جس سے کشمیریوں کے اندر مایوسی پیدا ہو رہی ہے اور اس کا فائدہ بھارت کو ہو رہا ہے، کشمیر ملک اور قوم کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، لیکن حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے عوام، قومی و سیاسی قیادت اور پارلیمنٹ کو اس حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق کراچی میں جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں سینیٹر سراج الحق اور جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے درمیان ایک تفصیلی ملاقات ہو ئی جس میں ملک کی موجودہ صورتحال ،سیاسی و معاشی مسائل بالخصوص مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں ٹرین کے سانحے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا اور زخمیوں کیلئے جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امراءاسد اللہ بھٹو، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری حافظ ساجد انور، صوبائی امیر محمد حسین محنتی، کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان، ڈپٹی سیکریٹری راشد قریشی، سیکریٹری کراچی عبدالوہاب، نائب امیر راجہ عارف سلطان، ڈپٹی سیکریٹری یونس بارائی، امیر ضلع قائدین سیف الدین ایڈوکیٹ، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ موجودہ وزیر ریلوے کے دور میں یہ 19واں حادثہ ہے، ماضی میں وہ کہتے تھے کہ کسی بھی حادثے کی ذمہ داری حکومت کو قبول کرنی چاہیئے، اب وہ ایسا کیوں نہیں کرتے۔

سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی 14 ماہ کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کے باعث ملک کے حالات خراب ہوئے ہیں، خود حکومت نے قومی وحدت اور اتحاد کو پارہ پارہ کیا ہے اور پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا ہے، 14 ماہ میں کوئی قانون سازی نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کا پہیہ رک گیا ہے، نوجوان مایوس ہو رہے ہیں، روزگار ختم ہو گیا ہے اور مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری سے حکومت کے مذاکرات اور معاہدہ سوپیاز اور سو جوتوں کے مترادف ہے، یہ کام پہلے کرتے ہیں اور سوچتے بعد میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حالات کی بہتری کا واحد راستہ یہ ہے کہ عدل و انصاف اور قانون کی حکمرانی قائم ہو اور جمہور کا حق سلب نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ہر پارٹی کا حق ہے اور وزیراعظم خود کہہ چکے ہیں کہ جو بھی اسلام آباد میں دھرنا دینے آئے گا اس کو کنٹینر دیں گے اور مہمان نوازی کریں گے، اب مہمان وہاں پہنچ چکے ہیں اور آج پہلی رات ہے، وزیراعظم اپنے وعدے کے مطابق ان کیلئے بہترین مہمان نوازی کا اہتمام کریں اور کوئی ایسا اقدام نہ اُٹھایا جائے کہ جس سے حالات خراب ہوں۔
خبر کا کوڈ : 824946
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش