0
Friday 1 Nov 2019 18:44
مزید صبر و تحمل کا مظاہرہ نہیں کر سکتے

مولانا فضل الرحمان کی عمران خان کو مستعفی ہونےکیلئے 2 روز کی مہلت

مولانا فضل الرحمان کی عمران خان کو مستعفی ہونےکیلئے 2 روز کی مہلت
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے اور اداروں کو حکومت کی پشت پناہی ختم کرنے کیلئے صرف 2 دن کی مہلت ہے۔ اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 9 کے میٹرو گراؤنڈ میں مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جے یو آئی کا آزادی مارچ اور احتجاجی جلسہ ہوا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے جلسے میں شرکت کی۔ مولانا فضل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اداروں سے تصادم نہیں بلکہ ان کا استحکام چاہتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم اداروں کو غیر جانبدار بھی دیکھنا چاہتے ہیں، اگر ہم محسوس کریں کہ ناجائز حکومت کی پشت پر ادارے ہیں اور اس کا تحفظ کررہے ہیں، تو پھر 2 دن کی مہلت ہے، پھر ہمیں نہ روکا جائے کہ اداروں کے بارے میں کیا رائے قائم کرتے ہیں، وزیراعظم عمران خان کے پاس مستعفی ہونے کےلیے 2 دن کی مہلت ہے، وگرنہ عوام کا سمندر طاقت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کے گھر جاکر انہیں گرفتار کرلے۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ پوری قوم کا عوامی اجتماع ہے، تمام سیاسی جماعتوں کا یکجہتی کا فیصلہ دراصل قومی مطالبہ ہے، سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ 25 جولائی کے الیکشن فراڈ تھے اور دھاندلی کا شکار تھے، حکومت کو بہت مہلت دے دی، مزید مہلت دینے کے روادار نہیں، ہم مزید صبر و تحمل کا مظاہرہ نہیں کر سکتے، اب ایک ہی فیصلہ کرنا ہے اس حکومت کو جانا ہے، قوم ان سے آزادی چاہتی ہے۔ جے یو آئی کے رہنما نے کہا کہ حکومت نے 50 لاکھ گھر بنانے کے بجائے 50 لاکھ گھر گرا دئیے، ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے 25 لاکھ لوگوں کو بیروزگار کر دیا، عوام کو ان نااہل حکمرانوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، حکومت کی نااہلی کے نتیجے میں ملکی معیشت تباہ ہوگئی، معیشت ختم ہو جائے تو ملک اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکتا، پاکستان کے گوربا چوف کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرکے مستعفی ہو جانا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ عوام کا فیصلہ آچکا ہے اور حکومت کو جانا ہی جانا ہے، میری بات نواز شریف، آصف زرداری نے بھی سن لی اور جنہیں ہم سنانا چاہ رہے ہیں انہوں نے بھی سن لی، تحمل کے ساتھ دھرنے میں موجود رہیں، اپوزیشن جماعتیں باہمی رابطے میں ہیں، جو بھی فیصلہ ہوگا اس سے شرکاء کو آگاہ کیا جائےگا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ بھارت سےکشیدگی ہے، دوسری طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتی ہے، کرتارپور راہداری کھولنے کیلئے ہندوستان کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھائی جا رہی ہیں، کشمیر کو انہوں نے مودی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے، کہتے تھے باہر سے لوگ نوکری کے لیے آئیں گے، باہر سے کوئی نہیں آیا صرف آئی ایم ایف کے 2 بندے ضرور پاکستان آئے ہیں، پرانی کریشن تو دور کی بات نئی کرپشن میں تین فیصد اضافہ ہوگیا ہے، دوسروں کو آئینہ دکھانے والے وزیراعظم اپنے شکل بھی آئینے میں دیکھ لو، فارن فنڈنگ کیس میں ساری پی ٹی آئی اور سارا ٹبر ہی چورہے۔
خبر کا کوڈ : 825068
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش