0
Sunday 3 Nov 2019 11:55

ہاتھ پاؤں پھول جانے سے عمران خان کو سمجھ نہیں آ رہا کیا کریں، مولانا عطاء الرحمان

ہاتھ پاؤں پھول جانے سے عمران خان کو سمجھ نہیں آ رہا کیا کریں، مولانا عطاء الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عطاء الرحمان نے نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو اندازہ نہیں تھا کہ اتنے لوگ آئیں گے جب کہ ہم نے کہا تھا کہ ہمارے ساتھ اتنی بڑی دنیا سمٹ کر آئے گی، اب جب ہم آگئے ہیں تو ان کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں اور انہیں سمجھ نہیں آ رہا کیا کریں۔ مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ عمران خان کا استعفیٰ ہم لے کر جائیں گے، جہاں تک تحریک انصاف کا مؤقف ہے کہ اس پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا تو عمران خان کے لیے یوٹرن لینا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ادارے کی طرف سے یہ کہنا کہ ہم جمہوری حکومت کے ساتھ ہیں، حالانکہ یہ جمہوری حکومت نہیں ہے۔ دھاندلی کا کیس لیکر عدلیہ، پارلیمنٹ یا الیکشن کمیشن میں جانے کے سوال پر عطا الرحمان نے کہا کہ ہم اس کی بات کیوں نہ کریں جس نے دھاندلی کرائی ہے، اُدھر کیوں نہ جائیں ان کی بات کیوں نہ کی جائے یعنی یہ تو کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے لئے انگلی اٹھ جائے گی۔

انکا کہنا تھا کہ دھاندلی ہر الیکشن میں ہوتی ہے لیکن کچھ دھاندلی ایسی ہوتی ہے جو آپ اپنے لیے کرتے ہیں، لوکل پولنگ اسٹیشن پر کی جاتی ہے، کسی ایک حلقہ میں ہوجاتی ہے اس طرح نہیں ہوتا کہ آپ کو یقین ہو کہ میں نہیں جیت سکتا لیکن صبح آپ جیت جائیں ایسا نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا اگر یہ حکومت اپنے آپ کو ایک سال میں اہل ثابت کر دیتے تو پھر شاید قوم ہمارے ساتھ نہ نکلتی، انہوں نے ٹرانسپورٹرز کو منع کر دیا کہ ہمیں گاڑیاں نہ دی جائیں ہمارے کچھ ساتھی زخمی ہوئے ہم انہیں پمز اسپتال لے کر گئے تو وہاں سے جواب ملا کہ ہمیں منع کیا گیا ہے کہ یہاں آپ کا علاج نہیں ہو گا، اسپتالوں کے علاوہ ہوٹل والوں کو بھی کہہ رکھا ہے کہ کمرہ ہمیں نہیں دینا،  آج میرے دس رضا کاروں کو پولیس لے گئی ہے، جس تھانے میں بھی جاؤ کہتے ہیں نہیں پتہ، مولانا کا بیان کا مطلب یہ ہے کہ مجمع اتنا بڑا ہے اگر یہ چاہیں تو وزیراعظم کو گرفتار بھی کر سکتے ہیں لیکن ان کے الفاظ کو کوئی اور رخ دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک ہمارے استعفوں کی بات ہے وہ بھی زیر غور ہے، یہ حکومت کشمیر کے سوداگر ہے، یہ کہتی ہے کہ جلوس مت نکالو کشمیر کاز کو نقصان ہوگا، مودی کے حوالے سے کہا کہ مودی جیت جائیں گے تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا، کشمیر کا کوئی راستہ نہیں کھولا گیا لیکنکرتار پور کا افتتاح کر دیا، پاکستان میں سکھ یاتریوں کے آنے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن یہ کشمیریوں کے لئے کوئی راستہ نہیں کھول سکے۔ مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو انتظامیہ نے معاہدہ کیا تھا وہ کسی بات پر بھی قائم نہیں رہے لیکن ہم اب بھی معاہدے کی پاسداری کر رہے ہیں، اگر ان کا رویہ اس طرح کا رہا تو پھر گارنٹی دیناکہ ہم اپنے معاہدہ پر قائم رہیں گے یہ مشکل ہے، ہم مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور دیگر تمام سیاسی قائدین سے مطمئن ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 825406
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش