0
Monday 4 Nov 2019 12:15

مولانا کے مظاہرین مایوسی میں اپنے گھروں کی راہ لینے لگے

مولانا کے مظاہرین مایوسی میں اپنے گھروں کی راہ لینے لگے
اسلام ٹائمز۔ مولانا فضل الرحمان کی طرف سے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن گزرنے اور ڈی چوک پر دھرنا نہ دینے کے عندیہ کے بعد اب متعدد کارکنوں نے اپنے گھروں کو واپس جانا شروع کر دیا۔ ایبٹ آباد مانسہرہ سے احتجاج میں شرکت کے لئے آنے والے متعدد کارکن ڈیڈ لائن ختم ہونے پر واپس چلے گئے، اسی طرح دیگر شہروں سے بھی رہنماوں کے ساتھ آنے والے کارکن واپس جانا شروع ہوگئے ہیں۔ جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان کی طرف سے طلب کردہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی آج ہو رہی ہے، جس کے بعد مولانا فضل الرحمان آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

ذرائع کے مطابق اے پی سی دن ایک بجے اسلام آباد میں ہو رہی ہے، جس میں اپوزیشن جماعتوں کی قیادت کو مدعو کیا گیا ہے، تاکہ آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی جا سکے۔ مولانا فضل الرحمان تین دن قبل جارحانہ انداز میں حکومت کو ڈیڈ لائن دینے اور کارکنوں کی آراء کی روشنی میں آگے بڑھنے کا اعلان کرچکے تھے، لیکن اچانک ان کے موقف میں لچک پیدا ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق مولانا نے اداروں سے متعلق سخت بیان بازی کی، جس کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان سامنے آیا، جس کے بعد مولانا نے اپنی حکمت عملی میں سولو فلائٹ کی بجائے سب کو ساتھ لے کر چلنے کو ترجیح دی۔

وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبے کو حکومت پہلے ہی مسترد کرچکی ہے، تاہم باقی معاملات پر حکومت بات چیت کے لئے تیار ہے، رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے گذشتہ روز واضح کیا تھا کہ جب استعفیٰ پر بات نہیں کرنی تو حکومتی ٹیم سے مذاکرات بے معنی ہیں۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے احتجاجی دھرنے کی تعداد کم ہونے لگی ہے اور خاص طور ہر ڈیڈلائن کے بعد اے پی سی کے اعلان کے بعد کارکنوں کی بڑی تعداد نے اپنے گھروں کو واپسی کی ہے۔ سردی اور فیصلہ سازی میں تاخیر کے باعث پرجوش کارکنوں کا جوش بھی پہلے سے ٹھنڈا پڑ گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 825527
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش