0
Monday 4 Nov 2019 18:50

اے پی سی میں شریک کیوں نہیں ہوئے، مولانا نے شہباز شریف اور بلاول سے وضاحت مانگ لی

اے پی سی میں شریک کیوں نہیں ہوئے، مولانا نے شہباز شریف اور بلاول سے وضاحت مانگ لی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں غیر حاضری پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے موقف واضح کرنے کا مطالبہ کردیا۔ اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ اور دھرنے کا آج پانچواں روز ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائشگاہ پر جے یو آئی کی آل پارٹیز کانفرنس جاری ہے، جس میں حکومت کے خلاف آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جارہا ہے اور اسمبلیوں سے استعفوں کے آپشن پر بھی مشاورت کی گئی۔ اس اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کے بجائے ان کی سیاسی جماعتوں کے وفود شریک ہیں۔ (ن) لیگ کے وفد کی قیادت ایاز صادق کررہے ہیں، پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، نیئر بخاری اور فرحت اللہ بابر، اے این پی کی طرف سے زاہد خان، قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیرپاؤ اور دیگر سیاسی رہنما اے پی سی میں شریک ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا حکومت کے خلاف احتجاج صرف جے یو آئی کا فیصلہ تھا؟، آپ لوگ ناجائز حکومت سے نجات چاہتے ہیں یا ان کے اقتدار کو طول دینا چاہتے ہیں، اگر مشترکہ فیصلہ کرنا ہے تو ہماری جماعت اسمبلیوں سے استعفوں کے لئے بھی تیار ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ عوام کی حکمرانی کے لئے ٹھوس اور جامع حکمت عملی بنائیں، موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ سب اپنے مفادات کو عوامی مشکلات پر ترجیح نہ دیں، سیاسی جماعتیں اسٹینڈ لیں، جے یو آئی ہراول دستہ ہوگی، عوامی بالادستی چاہتے ہیں تو فیصلے کا یہی وقت ہے، میری جماعت کے ارکان کے استعفے میرے پاس پڑے ہیں۔ واضح رہے کہ جے یو آئی نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے وزیراعظم کو مستعفی ہونے کے لئے دی گئی 2 روز کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی ہے۔
خبر کا کوڈ : 825602
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش