0
Tuesday 5 Nov 2019 20:31

قیام پاکستان کا مخالف طبقہ استحکام پاکستان کے پیچھے پڑ گیا ہے، معصوم نقوی

قیام پاکستان کا مخالف طبقہ استحکام پاکستان کے پیچھے پڑ گیا ہے، معصوم نقوی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم نقوی کی زیرصدارت مجلس شوریٰ اور عاملہ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کی طرف سے وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے زور دیا گیا کہ اپوزیشن اور حکومت مل کر افہام و تفہیم سے مسئلہ حل کریں، اپوزیشن تحریک انصاف کے پانچ سالہ جمہوری مینڈیٹ کو تسلیم کرے، دونوں اطراف کے سنجیدہ افراد اتفاق رائے سے معاملے کا حل نکالیں ورنہ دھرنا غیر یقینی طور پر تاخیر کا شکار ہوگیا تو غیر جمہوری قوتوں کو اقتدار میں آنے کا کا راستہ مل جائے گا اور خدانخواستہ ملک کو کہیں دوبارہ مارشل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

جمعیت سیکرٹریٹ کینال ویو لاہور میں ہونیوالے اجلاس میں پیر مصطفی اشرف رضوی، صاحبزادہ محی الدین محبوب کاظمی، پیر اختر رسول قادری، ڈاکٹر امجد حسین چشتی، شہباز ملک، حسن منصور، میاں سجاد غنی، بابا اسلم حیدری اور عقیل حیدر شاہ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کے دھرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ قیام پاکستان کا مخالف طبقہ وطن عزیز کے استحکام کے پیچھے پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں جمہوری طرز عمل اختیار کرنا چاہیے اور واضح کرنا چاہیئے کہ ملکی معیشت کسی دھرنے اور عمل نہیں ہو سکتی ہے۔ اجلاس میں جے یو پی پنجاب کے جنرل سیکرٹری پیر وقاص منور کی قیادت میں رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی جو دوسری جماعتوں سے مشترکہ سیاسی لائحہ عمل کیلئے مشاورتی عمل شروع کرے گی۔

اراکین مجلس شوریٰ و عاملہ نے پیر معصوم نقوی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اتحاد اہلسنت کیلئے دوسرے سنی گروپوں سے مذاکرات کا اختیار دیا گیا تاکہ اہل سنت کو مضبوط قوت بنایا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 825729
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش