0
Wednesday 6 Nov 2019 21:22

سلیکٹڈ حکومت کو استعمال کر کے حملے ہو رہے ہیں، ہمارا نظام زیادہ تر ظالم کا ساتھ دیتا ہے مظلوم کا نہیں، بلاول بھٹو زرداری 

سلیکٹڈ حکومت کو استعمال کر کے حملے ہو رہے ہیں، ہمارا نظام زیادہ تر ظالم کا ساتھ دیتا ہے مظلوم کا نہیں، بلاول بھٹو زرداری 
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہائی کورٹ ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں وکلاء کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، وکلاء، جوڈیشری اور پیپلزپارٹی کا ساتھ چولی دامن ہے، ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک اور قوم کو ایک متفقہ آئین دیا، عدلیہ ذوالفقار علی بھٹو کا قتل ماننے کو تیار نہیں، اگر ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف نہیں ملا تو عام آدمی کو کیسے انصاف ملے گا، اس ملک میں بینظیر بھٹو کو انصاف نہیں ملا تو ایک عام خاتون کو انصاف کیسے ملے گا؟، پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے جعلی کیسوں کا سامنا کیا، آج بھی آمر کا بنایا گیا ادارہ اس ملک کے ساتھ مذاق کر رہا ہے، نیا پاکستان میں جمہوریت سے سیاسی انتقام کا وجود نہیں ہونا چاہیے تھا، تیرہ سال قید کاٹنے کے بعد آج پھر صدر زرداری جیل کاٹ رہا ہے، پیپلزپارٹی کے لیے اس ملک میں نیا قانون بنایا جاتا ہے، سندھ کا کیس پنڈی میں چلایا جا رہا ہے، ہمیں بیماری کے باوجود جیلوں میں قید رکھا جاتا ہے، ہم نے جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں اور دیتے رہیں گے، جب تک جمہوریت نہیں ہوگی عوام کے مسائل حل نہیں ہو سکتے، آج میڈیا پر بات کرنے پر پابندی لگائی جا رہی ہے، آمریت کے بعد یہ ملک ٹوٹا ہے، سلیکٹڈ حکومت کو استعمال کر کے حملے ہو رہے ہیں، ہمارا نظام زیادہ تر ظالم کا ساتھ دیتا ہے، مظلوم کا ساتھ نہیں دیتا، ذوالفقار بھٹو نے سب کو متحد کرکے ملک کو متفقہ جمہوری آئین دیا، ذوالفقار شہید بھٹو کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا، شہید ذوالفقار بھٹو کو انصاف نہیں مل سکتا تو ایک عام آدمی کو کیسے مل سکتا ہے، اگر ذوالفقار بھٹو کو انصاف نہیں دے سکتے تو عدلیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ بے نظیر بھٹو شہید کو تو انصاف دیں۔

 ہمیں امید ہے کہ جلد ہی بے نظیر بھٹو کے خاندان کو انصاف ملے گا، شہید بے نظیر بھٹو کو دس سال انصاف نہیں مل سکا تو عام شخص کو کیسے انصاف مل سکتا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی  کے کارکنان نے ظلم برداشت کیا جعلی کیسز کا مقابلہ کیا، آج کے نئے پاکستان میں انصاف کے نظام کو مذاق بنایا ہوا ہے، اس بات کی تفتیش نہیں ہوتی کہ چیئرمین نیب کہتا ہے اگر میں غیرجانب دار رہتا ہوں تو یہ حکومت گر جائے گی، نئے پاکستان میں جمہوریت نہیں ہے، صدر زرداری نے گیارہ سال پہلے ہی جیل میں گزارے وہ اس لیے کیونکہ صرف محترمہ کو بلیک میل کیا جانا مقصد تھا، زرداری صاحب جیل میں ہیں لیکن کبھی احتساب کے خلاف سوال نہیں کیا، سوال اس بات پر اٹھتا ہے کہ پیپلزپارٹی کے لیے نئے قوانین بنائے جا ریے ہیں، سلیکٹڈ حکومت اپنے سلیکٹرز کو خوش کرتی ہے، اگر جرم سندھ کا ہو، ایف آئی آر سندھ میں ہو تو ٹرائل کیسے پنڈی میں ہو رہا ہے؟ پیپلزپارٹی نے جمہوری نظام کے لیے ہمیشہ قربانی دی ہے اور دیتے رہیں گے۔ ہماری قیادت کے خلاف سیاسی مقدمات چلائے جا ریے ہیں، ہماری لیڈرشب کو بیماریوں کے باوجود جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 825964
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش