0
Thursday 7 Nov 2019 21:27

پرنسپل کے آئی فون مانگنے پر طالبعلم ڈکیتی میں مارا گیا

پرنسپل کے آئی فون مانگنے پر طالبعلم ڈکیتی میں مارا گیا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وسطی ضلع مردان میں اسکول کے طالبعلم کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا۔ مقتول اسامہ اور اسکا ساتھی سکول میں چوری کی نیت سے داخل ہوئے تھے۔ طلبہ نے چوری کی واردات امتحانی پرچے پاس کرانے لئے پرنسپل کی آئی فون موبائل کی فرمائش پوری کرنے کیلئے کی تھی۔ مردان کے علاقہ شیح ملتون ٹاؤن میں 29 اکتوبر کو درمیانی شب مردان ماڈل اسکول میں دو چور گھس گئے تھے جس میں ایک فائرنگ سے ہلاک اور دوسرا فرار ہوگیا تھا۔ واقعے میں جاں بحق نوجوان کی شناخت بعد میں اسامہ کے نام سے ہوئی، جو  سرسید احمد خان رسالپور کالج میں فسٹ ائیر کا طالبعلم تھا اور اپنے ساتھی شیرداد کے ہمراہ اسکول میں چوری کی عرض سے آیا تھا۔ مقتول اسامہ کے مفرور ساتھی کو پولیس نے گر فتار کرلیا ہے۔

دونوں واردات کی رات اسکول میں داخل ہوئے تو چوکیدار کو شبہ گزرا، اور اس نے فائرنگ کی اور ان دونوں نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ اس دوران اسامہ اپنے ساتھی کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا اور اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ ملزم شیرداد نے تفتیش کے دوران بتایا کہ مقتول اسامہ 2018ء میں مردان ماڈل سکول سے میٹرک کر کے فارغ ہوگیا تھا اور وہ دونوں ایک پرائیویٹ ہاسٹل میں رہائش پذیر تھے۔ واردات کے لئے انہوں نے رینٹ پر گاڑی حاصل کی اور دونوں رات کو مذکورہ اسکول میں داخل ہوئے۔ ملزم نے بتایا کہ اسکول کے پرنسپل نے امتحان میں پاس کروانے کیلئے اسامہ سے آئی فون کی ڈیمانڈ کی تھی مگر اس کے پاس پیسے نہیں تھے جس کے باعث چوری کا منصوبہ بنایا۔

واقعہ سے متعلق مردان پولیس کی پریس ریلیز
29 اکتوبر 2019ء کو شیخ ملتون کے سیکٹر F میں واقع مردان ماڈل اسکول میں درمیانی شب دو چور گھس گئے تھے، جس میں ایک فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا۔ ڈی پی او سجاد خان نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزم/ملزمان کی گرفتاری کیلئے ایس پی آپریشن مشتاق احمد خان کی نگرانی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی، جس میں ڈی ایس پی شیخ ملتون سرکل طیب جان، ایس ایچ او شیخ ملتون خائستہ خان اور تفتیشی افسر شامل تھے۔ واقعے کا مقدمہ شیخ ملتون پولیس نے اسکول کے چوکیدار روح الامین ولد فضل محمد کی مدعیت میں دفعہ 302,324,457 ,449 ,34 کے تحت درج کیا۔ تفتیشی ٹیم نے جدید سائنسی بنیادوں پر اندھے قتل کیس کے سراغ کیلئے دن رات محنت کی، اور مختلف زاویوں سے تحقیقات کرتے ہوئے ملزم تک رسائی حاصل کرلی۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سجاد خان کی خفیہ اطلاعات پر گذشتہ روز پولیس کی چھاپہ مار پارٹی نے علاقہ غلہ ڈھیر میں چھاپہ مار کر ملزم شیرداد ولد نورداد ساکن غلہ ڈھیر کو گرفتار کرلیا، جس نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول اسامہ ولد عواث ساکن جمال گڑھی 2018ء میں مردان ماڈل اسکول سے میٹرک پاس کر کے فارغ ہوا تھا۔

اسامہ فرسٹ ائیر کا طالبعلم تھا اور ایک پرائیوٹ ہاسٹل میں رہائش پذیر تھا۔ وقوعہ کے روز اسی ہاسٹل میں پلان تیار کر کے رینٹ اے کار گاڑی لی اور دونوں مذکورہ اسکول میں چوری کی نیت سے داخل ہوگئے۔ ملزم نے انٹاروگیشن کے دوران پولیس کو بتایا کہ مقتول سے فسٹ ایئر امتحان پاس کرنے کے بدلے پرنسپل نے آئی فون کا ڈیمانڈ کیا تھا، جس کیلئے مقتول اور ملزم نے مل کر چوری کا پلان تیار کیا۔ اسکول میں داخل ہونے کے بعد چوکیدار نے فائرنگ کی تو چوروں نے بھی جوابی فائرنگ کی جس کے دوران اسامہ اپنے ہی ساتھی کی گولی سے موقع پر جاں بحق ہوگیا۔ واردات کے بعد ملزم فرار ہوگیا تھا۔ ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والا آلہ قتل، گاڑی، دستانے، رسی، پستول اور شوز بھی برآمد کرلئے گئے ہیں۔ تعلیمی ادارے میں ہونے والی واردات سے علاقے اور والدین میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا، اور یہ کیس پولیس کیلئے چیلنج تھا، تاہم پولیس نے دن رات محنت کرکے ایک ہفتہ کے اندر اندر اس اندھے قتل کیس کا سراغ لگایا اور اصل ملزم تک رسائی حاصل کرکے گرفتار کر لیا۔ پولیس عوام کے جان و مال کی تحفظ کیلئے اپنے فرائض بہ احسن طریقے سے سرانجام دیتی رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 826163
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش