0
Sunday 3 Jul 2011 13:14

امریکہ اڈے خالی کرے، ایبٹ آباد آپریشن اور نیول بیس پر حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے، پاکستان پائندہ باد کانفرنس کا اعلامیہ

امریکہ اڈے خالی کرے، ایبٹ آباد آپریشن اور نیول بیس پر حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے، پاکستان پائندہ باد کانفرنس کا اعلامیہ
لاہور:اسلام ٹائمز۔ نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیراہتمام منعقدہ ”پاکستان پائندہ باد کانفرنس“ کے شرکاء نے کانفرنس کے صدر جناب مجید نظامی کے خطاب سے رہنمائی حاصل کر کے اور دیگر فاضل مہمانان گرامی کے پرجوش اور پرعزم خیالات سننے کے بعد یہ عزم کیا ہے کہ پاکستان اور نظریہ پاکستان کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائیگا، قوم میں مایوسی پیدا کرنیوالوں کا محاسبہ کیا جائیگا، کرپشن اور لوٹ مار کرنیوالوں کی سرکوبی کی جائیگی، نوجوانوں کو فکرِ اقبال رہ اور قائداعظم رہ کی حیات و خدمات سے روشناس کرایا جائیگا تاکہ قوم ان مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو، جن کے حصول کیلئے وطن عزیز پاکستان کا قیام عمل میں آیا تھا۔ کانفرنس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیراہتمام پاکستان پائندہ باد کانفرنس ملکی تاریخ کے ایسے موڑ پر منعقد ہوئی ہے جب پاکستان اندرونی اور بیرونی طور پر خطرات میں گھرا ہوا ہے۔
 اس کانفرنس میں پورے ملک میں امن و امان کی صورتحال اور حالیہ تخریبی کارروائیوں بالخصوص ایبٹ آباد آپریشن اور مہران بیس پر دہشت گردانہ حملے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے کہا گیا کہ وہ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے پوری قوم کو اعتماد میں لے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ بند کمروں کی سیاست اور بالائی سطح پر فیصلے کرنے کی بجائے عام آدمی کے مسائل حل کرنے اور اسے فوری انصاف فراہم کرنے پر توجہ دی جائے۔ حکومت سے کہا گیا کہ مہران بیس پر ہونیوالی دہشت گردانہ کارروائی کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں اور عوامی شکوک و شبہات ختم کرنے کیلئے اس تحقیقاتی رپورٹ کو شائع کیا جائے۔ امریکہ نے ایبٹ آباد میں آپریشن کرکے جس طرح ہماری داخلی خودمختاری کو پامال کیا۔ اسکی مکمل اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائیں اور اس حوالے سے قومی اسمبلی میں منظور کی جانیوالی قرارداد پر عمل کیا جائے۔ 
کانفرنس میں کراچی اور خروٹ آباد کے واقعات کے تناظر میں سکیورٹی اداروں کی جانب سے طاقت کے اندھا دھند استعمال کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ ان اداروں کو ہر حال میں قواعد و قوانین کا پابند رہنا چاہئے۔ کانفرنس نے اس بات پر خاص طور پر توجہ دلائی ہے کہ آج نظریہ پاکستان کے مخالف عناصر کی جانب سے قوم میں بددلی اور بے اطمینانی پیدا کی جا رہی ہے، لہٰذا اس نازک موڑ پر پاکستان پائندہ باد کانفرنس کے شرکاء عہد کرتے ہیں کہ وہ نظریہ پاکستان کی مکمل حفاظت کرینگے۔ افرادِ قوم کے حوصلے بلند کرینگے، بددلی اور بے اطمینانی کا خاتمہ کرینگے اور قوم کے اندر نیا ولولہ، اتحاد اور جذبہ حب ملی بیدار کرینگے، خواہ اس کیلئے کوئی بھی قربانی دینی پڑے۔ اس مقصد کیلئے کانفرنس کے شرکاء کی تمام محب وطن اور ہم خیال طبقوں سے اپیل ہے کہ وہ ہمارے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلیں اور دست تعاون پیش کر کے ہمیں اس قابل بنائیں کہ ہم اپنے اعلٰی مقاصد کو آگے بڑھا سکیں۔ کانفرنس میں پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کی پاکستان اور اسلام دشمن سرگرمیوں کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ مذاکرات کے محض ایجنڈے طے کرنے اور ”نشستند، گفتند، برخاستند“ کے عمل سے الگ ہو کر واضح الفاظ میں اس ہمسائے کو خبردار کرے کہ وہ سب سے پہلے کشمیر اور آبی تقسیم کے معاہدوں پر انکی روح کے مطابق عمل کرے اور جب تک یہ دونوں مسائل طے نہیں ہو جاتے، اسکے ساتھ تجارت کا سلسلہ بند کیا جائے۔
 اعلامیہ میں فحش بھارتی فلموں کی پاکستانی سینماﺅں میں اور کیبل پر نمائش کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان پر پابندی عائد کی جائے۔ کانفرنس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ پاکستان آزاد خارجہ پالیسی اختیار کرے جس میں اسلامی اور دوست ملکوں کے ساتھ تعلقات زیادہ سے زیادہ مستحکم کئے جائیں۔ ”Do More“ کی ڈکٹیشن اور ”Give More“ کی کرائے کے دوست والی پالیسی سے نجات حاصل کی جائے۔ اس کیلئے ملک کی فکری اور سیاسی قیادتوں کا تعاون حاصل کر کے قومی اجتماعیت کے نظریہ کو روبہ عمل لایا جائے۔ پاکستان پائندہ باد کانفرنس کے اعلامیہ میں حکومت سے کہا گیا کہ وہ کسی ایسے اقدامات میں شریک نہ ہو، جس کا مقصد اس علاقے میں امریکہ اور اسکے اتحادیوں کی افواج کو مزید ٹھہرنے کی سہولت ملے۔ دوستی کے نام پر دشمنی کرنیوالے اتحادیوں سے نجات حاصل کی جائے اور دوطرفہ تعلقات ”ہیلو ہیلو“ تک محدود رکھے جائیں۔ امریکیوں سے پاکستانی اڈے خالی کرائے جائیں۔ ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان کی فضائی اور علاقائی حدود کی خلاف ورزی روکی جائے اور پاکستان کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں جاری جنگ اور دہشت گردی ختم کرانے کیلئے مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔
 کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا قلع قمع کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں اور اسے دوبارہ روشنیوں کا شہر بنایا جائے، تاکہ وہاں امن و امان قائم ہو اور وہاں موجود صنعتیں ملکی معیشت کی بحالی اور استحکام میں اپنا کردار پہلے کی طرح ادا کر سکیں۔ کانفرنس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ کئی برسوں سے لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے کیلئے فوری اور موثر ترین اقدامات کرے جبکہ وطن کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کیلئے بھی فوری اقدامات کرے۔ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ تمام سیاستدان اور دوسرے لوگ جن کے غیرملکوں میں اکاﺅنٹ ہیں، اپنا سرمایہ وطن واپس لائیں اور جو لوگ ایسا نہیں کرتے انکے خلاف قانونی کارروائی کرنے کیلئے سخت اور موثر ترین قانون بنایا جائے۔ کانفرنس میں کہا گیا کہ پورے ملک میں یکساں قومی نصاب رائج کیا جائے۔ اعلامیہ میں اہل صحافت سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ صحافیوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے تاکہ وہ احسن انداز میں اپنے فرائض انجام دے سکیں۔
خبر کا کوڈ : 82620
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش