0
Friday 8 Nov 2019 11:28

وفاقی حکومت کا بلوچستان میں 80 یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کا بلوچستان میں 80 یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ آل پاکستان نیشنل ورکر یونین یوٹیلیٹی اسٹور کے رہنماؤں نے وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے ضلع نوشکی، لورالائی اور پشین سمیت ریجن کے دیگر یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت ملازم کش پالیسی موخرکرکے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، بصورت دیگر سخت احتجاجی لائحہ عمل تشکیل دیں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان نیشنل ورکر یونین یوٹیلیٹی اسٹور کوئٹہ زون کے چیئرمین نجیب اللہ، نائب صدر غلام حیدر و دیگر نے جمعرات کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن آف پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹرکی تشکیل کردہ کمیٹی نے 5نومبر 2019ء سے کوئٹہ کا دورہ کیا، جنہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ نوشکی، لورالائی اور پشین ریجن میں 80 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کیا جائے گا۔ اس کیساتھ ریجن کے 40 سے زائد دیگر یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کے عمل سے دو سو تریسٹھ کے لگ بھگ ملازمین نان شبینہ کے محتاج ہو جائیں گے، یوٹییلٹی اسٹورز کی بندش کے بعد بڑی تعداد میں ملازمین کوئٹہ رپورٹ کریں گے، تاہم انہیں کراچی میں رپورٹ کرنا ہوگا، جو کہ ان کیلئے ممکن نہیں ہے اور ان کو استعفٰی دینے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جون 2017ء سے بلوچستان کے یوٹیلیٹی اسٹورز کو سامان کی سپلائی مکمل بند کردی گئی ہے، جسکی وجہ سے کوئی کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے، اور مذکورہ کمیٹی کے ذریعے یہی بہانہ بنا کر ملازمین کا معاشی قتل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمیٹی کا دورہ مکمل ہونے کے بعد کوئٹہ ریجن کے یوٹیلیٹی اسٹورز کو خضدار، خضدار کو کراچی اور سبی ریجن کو سکھر میں ضم کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ملازمین کیساتھ ساتھ سینکڑوں نوجوان بھی قلیل معاوضے کیلئے ڈیلی ویجز بنیادوں پر یوٹیلیٹی اسٹورز میں کام کررہے ہیں، 15سالوں سے محکمے کی ترقی کیلئے کام کرنے والے ملازمین عمر کی آخری حد سے بھی گزرگئے ہیں جنہیں کہیں روزگار نہیں مل سکتا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلے سے بیروزگاری عروج پر ہے جس کی وجہ سے تعلیم یافتہ نوجوان مالی مشکلات سے دوچارہیں۔ وزیراعلٰی بلوچستان جام کمال خان و دیگر حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے ملازم کش اقدامات کیخلاف وفاقی حکومت سے رابطہ کرکے فیصلہ واپس لینے کیلئے اقدامات اٹھائیں، تاکہ ان کے روزگار کا تحفظ ممکن ہوسکے، بصورت دیگر احتجاج کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 826201
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش