0
Saturday 9 Nov 2019 10:58

بھارتی سپریم کورٹ نے شیعہ وقف بورڈ کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے بابری مسجد کے متبادل جگہ دینے کا فیصلہ دیدیا

بھارتی سپریم کورٹ نے شیعہ وقف بورڈ کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے بابری مسجد کے متبادل جگہ دینے کا فیصلہ دیدیا
اسلام ٹائمز۔ ہندوستان میں سپریم کورٹ نے تاریخی بابری مسجد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے متنازع زمین ہندوؤں کو فراہم کرنے اور مسلمانوں کو مسجد تعمیر کرنے کے لیے متبادل کے طور پر علیحدہ زمین فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ مذکورہ فیصلہ بھارتی چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سنایا، جس میں ایک مسلمان جج بھی شامل ہیں۔ فیصلے کے ابتدائی حصے میں عدالت عظمیٰ نے بابری مسجد کے مقام پر نرموہی اکھاڑے اور شیعہ وقف بورڈ کا دعویٰ مسترد کردیا۔ بھارتی چیف جسٹس نے سماعت میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تاریخی شواہد سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بابری مسجد کی تعمیر خالی زمین پر نہیں کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلمان مسجد کے اندرونی مقام پر عبادت کرتے تھے جبکہ ہندو مسجد کے باہر کے مقام پر اپنی عبادت کرتے تھے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہندوؤں کی جانب سے یہ دعویٰ کہ دیوتا رام کا جنم بابری مسجد کے مقام پر ہوا تھا، غیر متنازع ہے جبکہ مذکورہ زمین کی تقسیم قانونی بنیادوں پر ہونی چاہیئے۔ بابری مسجد فیصلے کے حوالے سے پورے بھارت میں سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیئے گئے، تاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جاسکے۔ سڑکوں پر سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ اور حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے اضافی انتظامات کیے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 826374
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش