QR CodeQR Code

سلیکٹڈ کی سوچ سے جمہوریت، آئین اور وفاق خطرے میں ہے، بلاول بھٹو زرداری 

9 Nov 2019 13:33

 ملتان میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اگر عوام اور کارکن کہتے ہیں کہ سلیکٹڈ حکمران کو گھر بھیجنا ہوگا تو ہم انھیں گھر بھیج کر دکھائیں گے، پیپلزپارٹی نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا، آئینی اصلاحات کیں اور صوبوں کو مالیاتی خودمختاری دی، سلیکٹڈ کے صرف ایک سال کے اندر اگر کوئی چیز بڑی ہے تو وہ غربت، بے روزگاری اور روٹی کی قیمت ہے۔ 


اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 25 جولائی کو سلیکشن اور دھاندلی ہوئی، پوری اپوزیشن متفق ہے کہ سلیکٹڈ سے جان چھڑوانی ہوگی، ملتان میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن میں خبردار کیا تھا کہ آزادانہ مہم نہیں چلانی دی جا رہی، کٹھ پتلی میدان صاف کرکے سہولیات دی گئیں، پولنگ ایجنٹس کو اٹھا کر پولنگ اسٹیشنز سے باہر پھینک دیا گیا، گزشتہ الیکشن کو تسلیم نہ کرتے ہوئے کئی پارٹیوں نے حلف اٹھانے سے انکار کردیا تھا، مگر پیپلزپارٹی نے انھیں پارلیمان میں جانے پر راضی کیا، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ایف آئی آر سندھ کی ہے اور کیس راولپنڈی میں چل رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ بیمار ہونے کے باوجود سابق صدر زرداری کو ہسپتال منتقل نہیں کیاگیا، کچھ قوتیں سمجھتی ہیں کہ اس طرح انھیں دباو میں لاسکتی ہیں مگر وہ دباو میں نہیں آئیں گے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ کی آمرانہ سوچ اور فاشسٹ سوچ کی وجہ سے جمہوریت، آئین اور وفاق خطرے میں ہے، کیوں نہ سلیکٹرز کو بتایا جائے کہ ان کے سلیکٹڈ فیل ہوچکے ہیں اور انھیں عوام نے ریجیکٹ کردیا ہے، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر عوام اور کارکن کہتے ہیں کہ سلیکٹڈ حکمران کو گھر بھیجنا ہوگا تو ہم انھیں گھر بھیج کر دکھائیں گے، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے کہا تھا کہ اپنے وعدے پورے کریں گے تو وہ ان کی تعریف کریں گے، ایک سال میں معیشت کا بیڑہ غرق کر کے ملک کو پستی کی جانب دھکیل دیا گیا، عوام کو ظالم حکومت کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا، آئینی اصلاحات کیں اور صوبوں کو مالیاتی خودمختاری دی، ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ کے صرف ایک سال کے اندر اگر کوئی چیز بڑی ہے تو وہ غربت، بے روزگاری اور روٹی کی قیمت ہے، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکمران 10 سال کا رونا روتے ہیں، ان سے پوچھا جائے کہ دس سال پہلے ڈالر اور سونے کی قیمت کیا تھی اور آج کیا ہے، بلاول بھٹو زرداری کا حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کہ تم عوام کے منتخب نمائندے نہیں بلکہ سلیکٹڈ ہو اس لیے تم کچھ نہیں کر سکتے. ان کا کہنا تھا کہ کہ سلیکٹ حکمرانوں نے ملک کی عوام کا جو حال کیا ہے وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا، تاریخ کا سب سے بڑا قرض لیا جاتا ہے اور پھر کہتے ہیں کہ یہ پرانے پاکستان کی پیداوار ہے، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کہ عوام کے مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کی عوامی حکومت ہے، ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت جتنا عرصہ ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت جتنا عرصہ رہے گی ملک کی معیشت اتنا ہی تباہ ہو جائے گی۔


خبر کا کوڈ: 826417

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/826417/سلیکٹڈ-کی-سوچ-سے-جمہوریت-آئین-اور-وفاق-خطرے-میں-ہے-بلاول-بھٹو-زرداری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org