اسلام ٹائمز۔ جامعہ بلوچستان میں طالبات کو ہراساں کرنے سے متعلق اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے آئندہ برس سے طلباء و طالبات کے لئے یونیفارم لازمی قرار دے دیا۔ جامعہ بلوچستان ہراسگی اسکینڈل سامنے آنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے قواعد و ضوابط میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ برس یکم مارچ سے بی ایس اور ماسڑز پروگرام کے طلباء و طالبات کے لئے یونیفارم پہننا لازمی قرار دے دیا۔ جامعہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار طلباء و طالبات کا داخلہ یونیفارم پہننے کے ساتھ مشروط کر دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق بغیر یونیفارم کے طلباء و طالبات کو یونیورسٹی میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اعلامیہ میں یونیفارم کی خریداری کا مخصوص مقام بھی بتایا گیا ہے۔ بلوچستان یونیورسٹی میں غیر متعلقہ افراد کے داخلہ کی روک تھام کے لئے یونیورسٹی اسکینڈل کی سماعت کے دوران چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس جمال مندوخیل نے یونیورسٹی انتظامیہ کو یونیفارم لازم قرار دینے کی تجویز دی تھی۔