0
Tuesday 12 Nov 2019 19:56

وفاقی حکومت اگر صوبے کی ترقی گورنر کے ذریعے کرانا چاہتی ہے تو یہ غلط ہے، وزیراعلیٰ سندھ

وفاقی حکومت اگر صوبے کی ترقی گورنر کے ذریعے کرانا چاہتی ہے تو یہ غلط ہے، وزیراعلیٰ سندھ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اگر صوبے میں ترقی گورنر کے ذریعے کروانا چاہتی ہے تو یہ غلط ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے سی پی این ای کے 26 رکنی وفد نے صدر عارف نظامی کی سربراہی میں ملاقات کی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام ایڈیٹرز کو خوش آمدید کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میرے گورنر کے ساتھ کوئی اختلافات نہیں ہم ملتے ہیں، میں نے وزیراعظم کو مختلف خطوط لکھے ہیں لیکن ایک کا بھی جواب نہیں آیا، میں وفاقی وزیر سے ملتا ہوں، کام کے حوالے سے بات بھی ہوتی ہے، وفاقی حکومت اگر ترقی گورنر کے ذریعے کروانا چاہتی ہے تو یہ غلط ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم سب کو عوام نے اختیار دیا ہے کہ ہم ان کی خدمت کریں، لوگ کہتے ہیں کہ میں وزیراعظم کا استقبال نہیں کرتا، یہ بات غلط ہے، وزیراعظم کا پورا پروگرام آتا ہے جس میں لکھا ہوتا ہے کون کہاں استقبال کرے گا اور کون کہاں ملے گا، جب پہلی بار وزیراعظم آئے تھے تو میرا استقبال کرنے کیلئے پروگرام میں نام شامل تھا، میں نے خود ان کا استقبال کیا، اس کے بعد جب وزیراعظم آئے میری میٹنگس یا ملاقات نہیں لکھی گئی، اب گورنر کہتا ہے وزیراعلیٰ جب چاہیں مل سکتے ہیں، اس طرح تو نہیں ہوتا بغیر پروگرام کے تو آپ مختیار کار سے بھی نہیں مل سکتے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ جام شورو  سیہون سڑک پر بہت حادثات ہوتے ہیں، میں نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ اس سڑک کو دو رویہ کریں،  وفاقی حکومت نے کہا کہ سندھ حکومت آدھی رقم دے، ہم نے اپریل 2017ء کو وفاقی حکومت کو 7 بلین روپے دیئے، وزیراعظم نے وزیر مملکت مراد سعید کو کہا کہ سندھ حکومت کے ساتھ کوآرڈینیٹ کریں، جب مراد سعید کراچی آئے تو مجھے پیغام دیا کہ اگر آپ نے ملنا ہے تو گورنر ہاؤس آئیں، میں نے شائستگی سے منع کیا کہ مناسب نہیں، پھر مراد سعید نے کہا کہ میں وزٹ پر جا رہا ہوں، وزیراعلیٰ سندھ وہیں آئیں، اس کے بعد مراد سعید کو وزیر مملکت سے وفاقی وزیر بنادیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 826994
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش