0
Wednesday 13 Nov 2019 11:46

جی بی اصلاحات میں تاخیر وفاقی حکومت کی وجہ سے ہو رہی ہے، حفیظ الرحمٰن

جی بی اصلاحات میں تاخیر وفاقی حکومت کی وجہ سے ہو رہی ہے، حفیظ الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اصلاحات میں تاخیر کی ذمہ دار صوبائی حکومت نہیں ہے۔ جی بی ریفارمز 2019ء کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومت نے جن نکات پر اتفاق کیا، اس کا اطلاق جی بی میں صدارتی آرڈر کے ذریعے کرنے سے جی بی کے عوام مطمئن نہیں ہیں، کیونکہ جی بی آرڈر 2018ء میں صرف ایک شخص کو فائدہ پہنچانے کیلئے وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت سے رائے لئے بغیر ترمیم کی۔ اپنی مرضی کے جج کی تعیناتی کیلئے ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال سے بڑھا کر 70 سال کی گئی جس کا مقصد صرف ایک فرد واحد کو فائدہ پہنچانا تھا۔ صوبائی حکومت کی مخالفت کے باوجود گلگت بلتستان آرڈر 2018ء میں ترمیم کی گئی۔ وزیراعلٰی کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اصلاحات کے نفاذ کے حوالے سے بات کی جس میں وفاقی حکومت کا موقف تھا کہ صدارتی آرڈر کے ذریعے سے آرڈر 2019ء کا نفاذ کیا جائے، جس پر وزیراعلٰی حافظ حفیظ الرحمٰن نے صدارتی آرڈر کے ذریعے اصلاحات کے نفاذ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جی بی کے عوام آرڈرز کے ذریعے اصلاحات کے نفاذ سے مطمئن نہیں ہیں، لہٰذا جی بی اسمبلی اور کونسل کا مشترکہ اجلاس طلب کر کے مجوزہ ترامیم کی جائیں۔

جی بی میں اصلاحات ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے نافذ کرنے کے حوالے سے وفاقی حکومت نے کوئی بات نہیں کی تھی۔ ایسی پارلیمنٹ جس میں جی بی کی نمائندگی نہ ہو اس کے ذریعے جی بی میں اصلاحات کے نفاذ سے مزید مسائل پیدا ہوں گے، لہٰذا اجلاس میں تجویز پیش کی گئی تھی کہ جی بی اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس میں اصلاحات کے حوالے سے مسودہ پیش کیا جائے جس کی منظوری کے بعد اصلاحات کا نفاذ عمل میں لایا جائے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے ہمارے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے وزیراعلٰی گلگت بلتستان اور وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور پر مشتمل کمیٹی بنائی تھی، جو جی بی اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے ورکنگ کر کے وقت کا تعین کرے گی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وقت کا تعین نہیں کیا گیا تھا۔ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور اور وزیر اعلیٰ جی بی حافظ حفیظ الرحمٰن پر مشتمل کمیٹی نے عوام سے جی بی اصلاحات کے حوالے سے رائے بھی لینی تھی۔

وزیراعلٰی حفیظ الرحمٰن نے اسی تناظر میں گلگت میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کرایا جس کی سفارشات وزیر اعظم پاکستان کو بھیجی گئی ہیں جس میں تمام جماعتوں کا موقف شامل ہے۔ گلگت بلتستان اسمبلی اور گلگت بلتستان کونسل کے مشترکہ اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور سے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن وزارت امور کشمیر نے اس کو سنجیدہ نہیں لیا۔ جی بی اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس کیلئے متعدد بار خطوط لکھے اور ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ حفیظ الرحمٰن کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز میں کہا گیا تھا کہ جی بی اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس میں مسودے پر بحث ہوگی، جس میں ممبران کی جانب سے تحفظات پر ضروری ترامیم کی جا سکتی ہیں، اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) حمایت کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 827089
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش