0
Wednesday 13 Nov 2019 23:45
مولانا فضل الرحمان کے پلان بی یا ابتدائیہ ناکامی سے دوچار

کوئٹہ چمن شاہراہ پہ ٹریفک بحال، ایف سی کی آمد پہ مظاہرین رفو چکر

شاہراہ کی بندش سے عام ٹریفک کیساتھ ساتھ نیٹو سپلائی بھی معطل ہو گئی تھی
کوئٹہ چمن شاہراہ پہ ٹریفک بحال، ایف سی کی آمد پہ مظاہرین رفو چکر
اسلام ٹائمز۔ سکیورٹی اداروں نے جمیعت علماء اسلام (ف) کے مشتعل کارکنان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کوئٹہ چمن شاہراہ پہ ٹریفک بحال کرا دی ہے۔ آج صبح جے یو آئی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے کارکنوں نے کوئٹہ چمن شاہراہ بلاک کرکے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی معطل کروا دی تھی۔ کوئٹہ میں ایف سی کی جانب سے جے یو آئی (ف) اور پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کیخلاف ایکشن لیا گیا۔ ایف سی کی جانب سے ایکشن لیتے ہوئے بند کی جانے والی کوئٹہ چمن شاہراہ کو دوبارہ ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ ایف سی اہلکاروں کی آمد پر پشتونخواء ملی عوامی پارٹی اور جے یو آئی ف کے کارکن دھرنے کی جگہ سے رفو چکر ہو گئے۔ اس سے قبل آج صبح جمعیت علماء اسلام کے آزادی مارچ کے پلان بی کے اعلان کے بعد جمعیت علماء اسلام اور پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے کارکنوں نے کوئٹہ چمن شاہراہ بلا ک کردی تھی جس کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی معطل ہو گئی تھی۔ پشتونخواء ملی عوامی پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں نے کوئٹہ چمن شاہراہ پر سید حمید کراس کے مقام پر سڑک کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بلاک کردیا تھا۔ شاہراہ کی بندش سے پاک افغان ٹرانزٹ ٹرید اور نیٹو سپلائی معطل ہونے کے علاوہ چمن سے کوئٹہ آنے والی گاڑیوں کی بھی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ شاہراہ کی بند ش کے بعد قلعہ عبداللہ کی ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی، تاہم مظاہرین نے پارٹی قیادت کی سڑک کھولنے کی ہدایت نہ ملنے تک شاہراہ کو بند رکھنے کا اعلان کیا۔ اس تمام صورتحال میں ایف سی فورس سے مدد مانگی گئی جس نے دھرنے کی جگہ پر پہنچ کر شاہراہ کو عام ٹریفک کیلئے کھلوا دیا۔
خبر کا کوڈ : 827246
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش