0
Friday 15 Nov 2019 19:03

گورونانک نے امن رواداری اور بھائی چارے کا درس دیا، مقررین

گورونانک نے امن رواداری اور بھائی چارے کا درس دیا، مقررین
اسلام ٹائمز۔ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف لینگوئج، آرٹ اینڈ کلچر (پِلاک)، محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب کے زیراہتمام بابا گرو نانک کے 550ویں جنم دن کے موقع پر چوتھی بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں برطانیہ، امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور دیگر ممالک سے آنیوالے سکھ مندوبین نے شرکت کی۔ کانفرنس کے آغاز میں ڈپٹی ڈائریکٹر پِلاک محمد عاصم چودھری نے ادارے کا تعارف پیش کیا اور آنے والے تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ یہ کانفرنس تین نشستوں پر مشتمل تھی۔ پہلی نشست کی صدارت ڈاکٹر نبیلہ رحمن، چیئرپرسن شعبہ پنجابی، پنجاب یونیورسٹی نے کی جبکہ مہمان خصوصی سرورندر سنگھ رومی، (ریڈیو سٹیشن قومی آواز، آسٹریلیا) تھے۔ سکھ مندوبین نے حکومت پاکستان کی طرف سے بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن کے سلسلے میں کئے جانیوالے اقدامات کو بھرپور انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔

سردار جسبیر سنگھ بوپا رائے نے کہا کہ ہمارے پاس وہ الفاظ نہیں جن سے پاکستان کی طرف سے ملنے والی محبت کا اظہار کر سکیں۔ سردار بلوندر سنگھ نے کہا کہ کرتار پور راہداری کھولنے پر ہم وزیراعظم عمران خان کے بے حد مشکور ہیں، انہوں نے تمام سکھ برادری کے دل جیت لئے ہیں۔ سردار اوتار سنگھ نے ترنم کیساتھ وزیراعظم عمران خان کو منظوم خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہاں آنے سے پہلے ہمیں بہت سے خدشات تھے جن کا نہ صرف ازالہ ہوا ہے بلکہ ہمیں محبت اور پیار کی وہ سوغات ملی ہے جسے ہم کبھی بھی بھلا نہیں پائیں گے۔ پوری دنیا میں جہاں بھی سکھ برادری موجود ہے وہ اِس کا برملا اظہار بھی کرے گی، آپ کی محبت ہمارے اوپر قرض ہے۔ ڈاکٹر شاہد کاشمیری نے کہا کہ باہمی اختلافات ختم کر کے مشترک اخلاقی اقدار کو فروغ دیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر حنا خان نے بابا گرونانک جی کی حیات و تعلیمات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بابا گرونانک جی نے مذاہب سے بالاتر ہو کر انسانیت کے پیغام کو عام کیا۔

سردار سرورندر سنگھ رومی نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں میلادالنبی ﷺ کے جلوس نے ہمارے جلوس میں شرکت کر کے جس محبت کا ثبوت دیا ہے اس کو ہم کبھی نہیں بھول سکیں گے۔ ڈاکٹر نبیلہ رحمن نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں بابا گرو نانک جی چیئر قائم ہو چکی ہے نیز ایم فل کے تمام طالبعلموں کیلئے گرمکھی سکرپٹ سیکھنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ سردار راجندر سنگھ نے کہا کہ ہمیں لاہور آ کر پتہ چلا ہے کہ لاہور واقعی لاہور ہے۔ ہم جہاں بھی جاتے ہیں لوگ ہمارے ساتھ سیلفیاں لیتے ہیں، جو چیز خریدتے ہیں اس کے پیسے نہیں لیتے۔ دیگر مقررین جن میں سربجیت سنگھ، جسپریت سنگھ اور مان سنگھ شامل تھے نے بابا گرونانک جی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی حیات کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی اور ان کے امن، برداشت اور رواداری کے پیغام کو سب کیلئے یکساں موثر قرار دیا۔ اس موقع پر مہمانوں اور میزبانوں کی طرف سے تحائف کا تبادلہ بھی ہوا۔
خبر کا کوڈ : 827578
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش