0
Saturday 16 Nov 2019 12:58

انگور اڈہ اور غلام خان بارڈر کو بھی 24 گھنٹے کھولنے پر غور

انگور اڈہ اور غلام خان بارڈر کو بھی 24 گھنٹے کھولنے پر غور
اسلام ٹائمز۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت اجمل وزیر نے کہا ہے کہ عوام کے مال و جان کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، جمعیت علماء اسلام (ف) کی جانب سے شاہراہیں بند کرنے سے عوام کو تکلیف پہنچے گی اور لوگوں کا کاروبار متاثر ہوگا۔ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کی صدرات میں لاء اینڈ آرڈر کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ شاہراہیں بند کرکے جے یو ائی (ف) حکومت کے خلاف نہیں بلکہ عوام کیخلاف احتجاج کریگی، خیبر پختونخوا کے عوام نے سڑکیں کھلے رہنے کے باوجود اسلام آباد میں جے یو آئی (ف) کے دھرنے کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے معاہدے کی حکومت اور جے یو آئی (ف) دنوں کی جانب سے پاسداری کی گئی اور کوئی ناخوشگوار واقعہ سامنے نہیں آیا، حکومت کو جے یو آئی (ف) کے احتجاج سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، تاہم سڑکیں بند کرنا کس قانون اور آئین میں لکھا ہے۔

ترجمان کے پی حکومت کا کہنا تھا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انتظامیہ مظاہرین کے ساتھ کسی قسم کی سختی نہ کریں، حکومت کی توجہ کا مرکز عوامی مسائل ہے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت جے یو آئی (ف) کے ساتھ وفاق کے طرز پر ضوابط طے کرنا چاہتی ہے، کیونکہ شاہراہیں بند کرنے سے نقصان صرف صوبے کا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد طرز پر احتجاج کرنے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا، وزیراعظم کی توجہ اسوقت ملکی معیشت کی بہتری پر ہے، عمران خان نے طورخم بارڈر کو 24 گھنٹے تجارت کیلئے کھولا۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی توجہ اسوقت ملکی معیشت کی بہتری پر ہے، عمران خان نے طورخم بارڈر کو 24 گھنٹے تجارت کیلئے کھولا، صوبائی حکومت اب انگور اڈا اور غلام خان بارڈر کو بھی 24 گھنٹے تجارت کیلئے کھولنے پر غور کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اداروں کو مضبوط کرنا چاہتی ہے اور احتجاجی سیاست کیلئے حکومت کے پاس وقت نہیں، اس صوبے کے لوگ بہت مشکلات اور تکالیف سے دوچار ہوئے ہیں اور بہت سی قربانیوں کے بعد یہاں پر امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، ہم کسی انتشار اور امن و امان کی خراب صورتحال کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اجمل وزیر نے واضح کیا جے یو آئی (ف) والے بے شک احتجاج کریں یہ ان کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے، مگر یہ سب آئین اور قانون کے دائرے کے اندر ہونا چاہیئے، امن و امان کی صورتحال پیدا ہونے کی صورت میں قانون حرکت میں آئے گا، کیونکہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔
خبر کا کوڈ : 827681
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش