0
Saturday 16 Nov 2019 14:14

فارسی زبان کے تئیں محکمہ تعلیم کی عدم توجہی، قابلِ فخر سرمایہ بربادی کے دہلیز پر

فارسی زبان کے تئیں محکمہ تعلیم کی عدم توجہی، قابلِ فخر سرمایہ بربادی کے دہلیز پر
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں فارسی زبان و ادبیات کا ایک بہت بڑا سرمایہ آخری ہچکیاں لے رہا ہے۔ انتظامیہ کی عدم توجہی اور اور لاتعلقی کے باعث اس تاریخی ورثہ کا وجود ریاست میں نابودی کے دہلیز پر آگیا ہے۔ فارسی زبان و ادبیات سے وابسطہ طلباء اور اسکالروں نے بتایا کہ فارسی زبان کے تئیں ریاستی انتظامیہ کی عدم توجہی سے سینکڑوں تعلیم یافتہ نوجوانوں کا مستقبل مخدوش ہونے کا خطرہ ہے۔ اور ریاست جموں و کشمیر سے ایک بہت بڑا سرمایہ نیست و نابود ہونے کا اندیشہ ہے۔ ولایت حسین نامی فارسی کے ایک طالبعلم کا کہنا ہے کہ فارسی زبان کا شمار دنیا کی قدیم اور عظیم زبانوں میں ہوتا ہے لیکن ریاست جموں و کشمیر میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اس کو جڑ سے اکھاڑنے کی تمام تر کوششیں ہورہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کشمیر کی تاریخ میں فارسی زبان، ریاست کی سرکاری زبان ہونے کا شرف بھی حاصل کرچکی ہیں۔ ریاست میں اس زبان کا اتنا گہرا اثر رہا ہے کہ صدیوں کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی فارسی ادبیات آج بھی کشمیریوں کے دلوں کو گرماتی ہے لیکن بدقسمتی سے حکام کی لاتعلقی اور عدم توجہی کی وجہ سے یہ قابل فخر اور تاریخی ورثہ بربادی کے دہلیز پر آگیا ہے۔
 
خاص طور پر محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام نے اس قدیمی ورثہ کا جنازہ نکالنے میں کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ فارسی زبان و ادبیات سے وابسطہ سینکڑوں تعلیم یافتہ نوجوان در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ جو مزدوری کا پیشہ اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ کشمیر یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایک اسکالر نے بتایا کہ ریاستی انتظامیہ نے فارسی زبان و ادبیات کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا ہے جس سے فارسی ادبیات کا ایک بہت بڑا خزانہ برباد ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں فارسی کتابیں ریاست کے لائبریریوں میں گرد و غبار تلے دفن ہوچکی ہیں، لیکن محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام اس سلسلے میں خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فارسی کے تئیں حکومت کی عدم توجہی، تعلیمی اداروں میں اخلاقیات کے فقدان کا سب سے بڑا سبب بن گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے متعدد بار ریاست کے سرکاری اسکولوں میں فارسی زبان رائج کرنے کیلئے وعدے اور یقین دہانیاں کی، لیکن بدقسمتی سے تاحال اس حوالے سے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ فارسی زبان و ادبیات سے وابسطہ سینکڑوں فارغ التحصیل طلباء اور اسکالروں نے ریاستی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ سرکاری اسکولوں میں فارسی کا نصاب شامل کرنے کیلئے بروقت اقدامات اٹھائیں اور اس شعبہ سے وابسطہ سینکڑوں تعلیم یافتہ نوجوانوںکا مستقبل تاریک ہونے سے قبل ہی اقدامات اٹھائیں۔
 
خبر کا کوڈ : 827705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش